پاکستانی قوم اپنے حکمرانوں کی طرف دیکھ رہی تھی کہ وہ کب فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کرتے ہیں آج حکومت نے پاکستانی قوم کا مان رکھ لیا اور کھل کر فلسطین کی حمایت کردی -دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اسلام آباد کو غزہ میں “اسرائیلی فورسز کی طرف سے غیر انسانی ناکہ بندی اور اجتماعی سزا” کی وجہ سے بگڑتی ہوئی اور سنگین انسانی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔
بلوچ نے مزید کہا کہ کابینہ نے جارحیت پر اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا رکن ہے، اور فلسطین میں جاری تنازع پر بات چیت کے لیے ایک خصوصی اجلاس بھی جاری ہے۔ اسرائیل کی طرف سے بمباری کرنے والے فلسطینیوں کے پاس کوئی امید اور فرار نہیں ہے۔
عبوری وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ قوم مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ فلسطین میں اسرائیل کی حالیہ جارحیت ظالم اسرائیل اور مظلوم فلسطینیوں کے درمیان جنگ ہے۔ انہوں نے غزہ اور اس کی شہری آبادی پر شدید فضائی حملوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے ملک کے اندر اسرائیلی اہداف پر اچانک حملے کے بعد اسرائیل ہفتے کے روز سے غزہ میں تعزیری فضائی حملے کر رہا ہے۔ جاری تنازعہ میں 1300 سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔جبکہ اسرائیل کے بھی 1300 کے قریب افراد اس جبگ میں مارے جاچکے ہیں