پہلے تو ہم ہمیشہ یہ سنتے آئے تھے کہ چائے انسانی صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے -یہ بھوک ختم کردیتی ہے جسم میں گرمی پیدا کرتی ہے اور نیند میں بھی خلل پیدا کرتی ہے -بس اس کا ایک فائدہ ہر کوئی بیان کرتا تھا کہ یہ خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ ساتھ تھکن دور کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے مگر اب جدید سائنسی تحقیق میں چائے پینے ولوں کے لیے بہت اچھی خبریں ہیں- آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ اور چین کی ساؤتھ ایسٹ یونیورسٹی کے محققین نے چین سے تعلق رکھنے والے 1923 افراد کی روزانہ چائے پینے کی عادت کا مطالعہ کیا۔تحقیق میں ان لوگوں کا مشاہدہ کیا گیا ایک وہ جو چائے کے عادی نہیں تھے اور دوسرے وہ جو ایک ہی قسم کی چائے پیا کرتے تھے
چائے کا استعمال ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات کم کرتا ہے،تحقیقhttps://t.co/dwr1jhYSEZ#baaghitv #tea #health #Diabetes #currentaffairs #newsheadlines #newspost #newpost #trending pic.twitter.com/ZnwWmWDdwK
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) October 5, 2023
ماہرین کے مطابق چائے میں ایسے اینٹی آکسیڈنٹ اور انسداد سوزش اثرات ہوتے ہیں جو انسولین کی حساسیت کو بہتر کردیتے ہیں۔ یہ اثرات بالخصوص ڈارک ٹی میں زیادہ پائے گئے۔تحقیق کے شرکا سے ان کے چائے پینے کے معمول اور چائے کی قسم کے متعلق پوچھا گیا۔بعد ازاں اکٹھے کیے گئے اس ڈیٹا کا جائزہ ان افراد کے پیشاب میں شوگر کی مقدار، انسولین کی مزاحمت اور گلائکیمک اسٹیٹس (یعنی ٹائپ 2 ذیا بیطس کی تاریخ، انسداد ذیا بیطس ادویات کا موجودہ استعمال یا 75 گرام اورل گلوکوز ٹالرینس ٹیسٹ) جاننے کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ کے نتائج کے حساب سے کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق روزانہ چائے پینے کا تعلق پیشاب میں گلوکوز کے اخراج میں اضافے اور انسولین کی مزاحمت میں کمی سے تھا، جس سے معلوم ہوا کہ پری ڈائبیٹیز (بیماری سے پہلے کا مرحلہ) اور ٹائپ 2 ذیا بیطس کے امکانات کم تھے۔ذیا بیطس میں مبتلا افراد عموماً رینل گلوکوز ری ایبزاربشن میں مبتلا پائے گئے۔ اس کیفیت میں گردے گلوکوز کو جمع کر کے رکھتے ہیں، پیشاب کے ذریعے خارج نہیں کرتے اور بلڈ شوگر کی بلند سطح کا سبب بنتے ہیں۔جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں منعقد یورپین ایسو سی ایشن فار اسٹڈی آف ڈائیبیٹیز کے سالانہ اجلاس میں پیش کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ لوگ جو ایک کپ چائے سے لطف اندوز ہوتے ہیں ان میں کبھی بھی چائے نہ پینے والوں کی نسبت پری ڈائیبیٹیز کے خطرات 15 فی صد جبکہ ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات 28 فی صد تک کم ہوتے ہیں۔تو اب جو لوگ چائے کے شوقین ہیں وہ بے خوف چائے پئیں کیونکہ چائے ان کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے -مگر اب جتنی مہنگائی ہوگئی ہے دودھ ، پتی اور چینی جتنے مہنگے ہوگئے ہیں -دن میں بار بار چائے پینا آسان کام نہیں رہا -اس کے لیے آپ کو کم از کم 4 سے 5 ہزار روپے خرچہ کرنا پڑے گا –