آج قوم کا انتظار ختم ہوا اور توشہ خانہ کیس کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے معطل کرکے کپتان کی رہائی کا حکم دے دیااس پر تحریک انصاف کے حمائتیوں اور مخالفین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا سب سے پہلے شہباز شریف نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ کا دباؤ قرار دیا اور پھر اے این پی نے بھی اسے انصاف کا خون قرار دے دیا -اس پر صحافیوں نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اب اس بارے میں حامد میر نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ تحریک انصاف کے موقف کی فتح ہے، اس کے سیاسی اثرات بھی مرتب ہونگے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ تحریک انصاف کے موقف کی فتح ہے، حامد میرhttps://t.co/KYUpJ2wHjj pic.twitter.com/MfVoYtNDHh
— Daily Qudrat ( Pakistan Latest News ) (@DailyQudrat) August 29, 2023
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حامد میر نے کہاکہ تحریک انصاف کے وکلا کاکہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو نااہل کیا گیا ہے چونکہ اب فیصلہ معطل ہو گیا ہے وہ اپنے پارٹی کے عہدے پر بحال ہو گئے ہیں مگر نون لیگ کے وکلاء اس موقف کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ان کا خیال اور رائے ہے کہ یہ معاملہ ابھی عدالت میں ہی رہے گا ،اس سے تحریک انصاف کو سیاسی فائدہ بھی ہوگا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ اس میں یہ پہلو بھی قابل غور ہے کہ یہ فیصلہ ایسی عدالت نے دیا ہے جس کے بارے میں تحریک انصاف عدم اعتماد کااظہار کر چکی تھی،اسی جج کی طرف سے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد تو تحریک انصاف والوں نے اس جج کے بارے میں جو ریمارکس دیئے تھے وہ بھی واپس لینے چاہئیں۔
انہوں نے کہاکہ عدالت کے بارے میں کچھ دن پہلے جو تحریک انصاف کے سپورٹرز کا خیال اور موقف تھا اور سوشل میڈیا پر جج کے بارے میں جو کمپیئن چلائی جارہی تھی اس پر معذرت کرنی چاہئے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے سوال پر ان کاکہناتھا کہ یہ کوئی قانونی فیصلہ نہیں ہے سیاسی فیصلہ ہے،جن لوگوں نے ان کو جیل پہنچایا ہے وہ آئین اور قانون کے مطابق چلنے والے لوگ نہیں ہیں،میرا خیال ہے وہ چیئرمین پی ٹی آئی کو آج باہر نہیں آنے دیں گے۔ان کا یہ خدشہ درست ثابت ہوا اور نیب نے عمران خان کی ایک اور کیس میں گرفتاری ڈال دی اب دیکھتے ہیں اس پر سپریم کورٹ کیا کرتی ہے –