جب نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے وفد نے اگلی حکومت اور اگلے الیکشن کی منصوبہ بندی کے لیے خفیہ ملاقاتیں کیں اور جو یو آئی ایف کو اس میں مدعو نہیں کیا تو فضل الرحمان ناراض ہوگئے اور نواز شریف سے اس بات کا گلہ کیا -جس پر نواز شریف نے ان کی بات سنی اور پھر فضل الرحمان سے رابطے کے بعد شہباز شریف کو فون کر کے اتحادی سربراہان کا اجلاس بلانے کی ہدایت کر دی۔ نوازشریف نے شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کے شکوؤں سے متعلق بھی بات کی اور ساری تفصیلات پوچھیں ، نوازشریف کا دوران گفتگو کہنا تھا کہ سیاسی معاملات میں اتفاق رائے کیلئے اتحاری رہنماوں کے اجلاس میں حتمی فیصلے ہوں گے، ہم ابھی پی ڈی ایم کا حصہ ہیں، نگران سیٹ اپ سمیت تمام امور پر مشاورت ہو گی۔
نواز شریف کا ناراض اتحادی جماعت کے سربراہ کو ٹیلی فون https://t.co/wbPPh66V5o
— A1tvuk (@A1uktv) July 15, 2023
قبل ازیں نواز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور دبئی میں سابق صدر آصف زرداری سے ہونے والی ملاقات سے متعلق اعتماد میں لیا۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔