آبی جارحیت مون سون کی موسلادھار بارشوں کے سبب بھارت کے دریاؤں میں پانی کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جانے کے بعد بھارت نے دریائے راوی میں پانی چھوڑ دیا -بھارت نےگزشتہ روز دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک کا ریلہ چھوڑا تھا، سیلابی ریلہ نیناں کوٹ سے ہوتا ہوا کرتارپور جسڑ پہنچنا شروع ہوگیا ہے، اگلے 48 گھنٹوں میں شاہدرہ لاہور پہنچےگا، دریائے راوی، نالہ بئیں اور دیگر معاون ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔جس کے بعد پاکستان کے علاقے شکرگڑھ کے بعض علاقوں میں پانی دیہاتوں میں داخل ہوگیا ہے -تحصیل شکر گڑھ میں مشترکہ ریسکیو آپریشن کے بعد سیلابی ریلے میں پھنسے لوگوں کو بچا لیا گیا۔
دریائے راوی کے بعد بھارت نے دريائے چناب میں بھی پانی چھوڑ دیا، سیلابی ریلہ شکرگڑھ میں داخل #ChenabRiver #RaviRiver #India #Flood #BreakingNews pic.twitter.com/E5KmWuWEnV
— South Today official (@southtodaylive) July 10, 2023
دھان کی کاشتکاری میں مصروف بچوں اور خواتین سمیت بیشتر کسان اپنے کھیتوں میں موجود تھے کہ سیلابی ریلے میں پھنس گئے ۔ ریسکیو 1122 اور پنجاب رینجرز کی ریسکیو ٹیموں نے خواتین اور بچوں سمیت 223 افراد کو باحفاظت نکال لیا۔سیلابی ریلے میں پھنسے افراد نے ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہونے پر ریسکیو 1122 اور پنجاب رینجرز کی ریسکیو ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بھارت نے پچھلے سال بھی ہندوستان نے ایک لاکھ 73ہزار کیوسک پارنی چھوڑا تھا۔
دریائے راوی میں پانی کی آمد سے شکرگڑھ کے متعدد دیہات زیرآب آگئے#GNN #BreakingNews #NewsUpdates #GNN_Updates pic.twitter.com/kulLPN1xRo
— GNN (@gnnhdofficial) July 10, 2023
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ چھوڑے گئے پانی کا تقریباً ایک تہائی یعنی 60ہزار کیوسک تک پہنچا تھا، سیلاب کی نچلی سطح دریائے راوی پر گیجنگ پوائنٹ بنی تھی ،تقریباً65ہزار کیوسک پانی اگلے 20سے 24گھنٹے کے اندر پہنچنے کی توقع ہے ، ترجمان کے مطابق جسر کے مقام پر دریائے راوی کی سیلابی حدود کے مطابق، سیلابی میدانی علاقوں میں کم سیلاب متوقع ہے۔