پاکستان میں ٹھٹھہ اور کراچی میں سمندری طوفان کے ٹکرانے کے خدشات کے پیش نظر ساحل کے قریب رہنے والے افراد کے انخلاء کا سلسلہ جاری ہے -این ڈی ایم نے خبردار کیا ہے کہ سمندری کی لہریں اور تیز بارش ساحل کے قریب رہنے والے افراد کے جان اور مال کے لیے بہت خطرناک ہے اس لیے حکومت نے ان کے لیے مختلف مقامات پر کیمپس لگا دیے ہیں -اسی حوالے سے اب وزیراعظم کا ٹویٹ بھی سامنے آیا ہے -وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ساحلی علاقوں کے پچاس ہزار سے زائد مکینوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کی ہدایت کر دی۔
کراچی میں سمندری سے بچنے کےلئے نقل مکانی کرنے والے افراد کی پاک فوج کے اہلکار مدد میں مصروف ہیں۔ pic.twitter.com/Q6dtfwCfCq
— Saif Awan (@saifullahawan40) June 13, 2023
اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان کے باعث باعث تمام متعلقہ حکومتی ادارے لوگوں کے پیشگی ریسکیو کو یقینی بنا رہے ہیں. میں نے ہدایت کر دی ہے متاثرین کو پینے کا صاف پانی اور خوراک کے ساتھ ساتھ طوفان ٹلنے تک آرام دہ رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ بپر جوائے سے پیدا ہونے والی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نبردآزما ہونے کیلئے میں نے وزیرِ موسمیاتی تبدیلی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیٹی میں متعلقہ وفاقی وزراء اور وفاقی و صوبائی اداروں کے نمائندے شامل ہیں جو مسلسل سمندری طوفان کی نگرانی کر کے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 24 گھنٹے رابطے بحال رکھیں گے. کراچی میں بھی بارشوں اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کیلئے تیاری مکمل کر لی گئی ہے جبکہ سمندر سے ماہی گیروں اور ساحلی علاقوں سے آبادی کا انخلاء تیزی سے جاری ہے. اگرچہ ابھی تک یہی اطلاعات ہیں کہ کراچی سے بپر جوئے طوفان کا فاصلہ قدرے بڑھ رہا ہے مگر کل دن 11 بجے کے بعد معلوم ہوگا کہ پاکستان کی جانب بڑھنے والا طوفان کتنی طاقت کے ساتھ حملہ آور ہوتا ہے –