موجودہ حکومت نے ایک بار پھر انرجی بحران کے حل کے لیے دکانیں اور مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کا عندیہ دے دیا جس سے تاجروں میں ایک بار پھر پریشانی کی لہر دوڑ گئی اور انھوں نے حکومت سے چند سوالات پوچھ لیے – قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان کے تحت ملک بھر میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس اقدام سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہوگی ۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر تجارت نوید قمر، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود، پنجاب، خیبر پختونخوا کے نگران وزرا اعلی اور سندھ کے وزیر اعلی نے شرکت کی، تاہم بلوچستان کے وزیر اعلی اپنے تحفظات کے سبب اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، این ای سی اجلاس میں آئندہ بجٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی اور نئے کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا –
ملک بھر میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ #SamaaTV #News pic.twitter.com/WdJVzVx7La
— SAMAA TV (@SAMAATV) June 7, 2023
قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کیلئے 2 ہزار 700 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی گئی ہے، جن میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے 950 ارب روپے جبکہ 55 ارب روپے ایکسٹرنل فنانسنگ کے شامل ہیں۔قومی اقتصادی کونسل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے کہ توانائی بچانے کیلئے دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، کمرشل ایریا رات 8 بجے بند ہوں گے، انرجی کی بچت کیلئے صوبائی حکومتیں عملدرآمد کرائیں گی ۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل پاکستان کی طرف تیزی سے اقدامات کیے جا رہے ہیں، مستقبل میں مضبوط ڈیجیٹل نظام سے تیزی سے ترقی ممکن ہوگی، حالیہ سیلاب سے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوا، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنایا جائے گا، پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلی سے شدید خطرات درپیش ہیں، گزشتہ حکومت نے ملکی ترقی کیلئے کچھ کام نہ کیا۔
حکومت کا ملک بھر میں دکانیں، مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ
معیشت کی بربادی ، ذمہ دار کون ہیں؟
تاجر رہنما عتیق میر کا سخت ردعمل سامنے آگیا
براہ راست دیکھیں:https://t.co/7PN6qbAHwL#BOLNews #Budget2023 @JatoiTalha @sehrishzo1 pic.twitter.com/VUVX5LBC5B
— BOL Network (@BOLNETWORK) June 7, 2023
حکومت کی جانب سے دکانیں و کاروباری مراکز رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے پر آل پاکستان انجمن تاجران کا ردِ عمل بھی سامنے آگیا۔آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین سپریم کونسل نعیم میر نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر یہ منصوبہ ناقابل عمل ہو گا، سب سے پہلے صوبائی حکومتوں کو تاجر نمائندوں کے ساتھ بٹھایا جائے، تاجر مہنگی بجلی کا خریدار ہے، کیا حکومت مہنگے خریدار کے بجائے سستے خریدار کو بجلی فروخت کرے گی۔نعیم میر نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کا کیا بنے گا؟ کاروباری اوقات کار میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو گی؟ انتظامیہ اور پولیس کی بھتہ خوری سے تاجروں کو کیسے بچایا جائے گا؟ کنٹونمنٹ اور ڈی ایچ اے کی مارکیٹیں بھی اوقات کار کی پابندی کریں گی؟ یہ فیصلہ کتنا پختہ اور پائیدار ہوگا؟انہوں نے کہا کہ جب تک تمام سٹیک ہولڈرز بیٹھ کر فیصلہ نہیں کریں گے تو احسن اقبال کے اعلان کی حیثیت محض رسمی ہو گی۔