محکمہ تعلیم کی جانب سے لاہور بھر کے سکولوں میں موسم گرما کے دوران سمر کیمپ لگانے اور امتحانات دینے پر پابندی عائید کردی گئی ہے مگر اس کا اطلاق صرف لاہور تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ پورے پنجاب میں اس پر عمل درآمد کروانا چاہیے -اور پنجاب حکومت کا فرض ہے کہ کیونکہ یہ سکول گرمیوں کی تعطیلات کی پوری فیس بچوں کے والدین سے وصول کرتے ہیں مگر اساتزہ کو تنخواہیں نہیں دیتے ہماری گزارش ہے کہ تمام سکول مالکان اپنے اساتزہ کو پوری تنخوہیں دیں اور ان کے بال بچوں کا حق نہ ماریں –
صوبائی دارالحکومت لاہور کے نجی سکولوں اور اکیڈمیز میں موسم گرما کی چھٹیوں میں سمرکیمپ اور امتحانات لینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی لاہور پرویز اختر کے مطابق گرمیوں کی چھٹیوں میں کسی سکول یا اکیڈمی کو سمر کیمپ لگانے اور امتحانات لینےکی اجازت نہیں ہوگی۔ دوران تعطیلات سکولوں میں ہر طرح کی نصابی و غیرنصابی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہوگی، والدین سی ای او ایجوکیشن آفس کے شکایت سیل میں درخواست دے سکتے ہیں۔مگر ہماری پنجاب حکومت سے درخواست ہے کہ اس کا اطلاق پنجاب بھر کے سکولوں اور اکیڈیمیوں پر کیا جانا چاہیے کیونکہ اتنی شدید گرمی میں ہی بچوں کو سکول بلانا ہے تو پھر تعطیلات دینے کی ہی کی کیا ضرورت ہے ؟-
ایجوکیشن نے کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں، 3 ڈی ای اوز، 12ڈپٹی ڈی ای اوز اور 50 اےای اوز پر مشتمل تحصیل اور مرکز کی سطح پر ٹیمیں قائم کی گئی ہیں، ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کریں گی۔ چھٹیوں کے دوران کسی بھی قسم کے امتحانات لینے پر بھی پابندی ہوگی، ٹیمیں ضلع لاہور میں اپنے علاقوں کا دورہ کریں گی، حکومت یہ بھی دیکھے کہ کہ اساتزہ کو اکیڈمیوں اور سکولوں میں اتنا کم معاوضہ کیوں دیا جاتا ہے ؟ –