پاکستان میں 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس پر حملے میں جن خواتین کو گرفتار کیا گیا تھا ان میں پی ٹی آئی کی سینئر رہنما یاسمین راشد بھی شامل تھیں -مگر ان کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ مظاہرین کو کور کمانڈر ہاؤس میں داخلے سے سختی سے منع کررہی ہیں اور بتا رہی ہیں کہ ہمارے درمیان کچھ شرپسند عناصر ہیں جو شر پھیلانا چاہتے ہیںآپ سب فوری واپس آئیں اندر مت جائیں – شائید انہی ثبوتوں کو دیکھ کر عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں سابق صوبائی وزیر یاسمین راشد کو بری کرنے کا حکم دیا ہے ۔

 

 

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کیلئے پولیس کی استدعا مسترد کردی اور انہیں کیس سے بری کر دیا۔اس موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد پر عائد کیے جانیوالے الزامات کے ثبوت موجود نہیں ہیں لٰہذا انہیں فوری بری کیا جاتا ہے۔ مگر اب انہیں جیل سے رہائی دی جاتی ہے یا نہیں اس کے لیے پولیس کا موقف اور ردعمل دیکھا جائے گا کیونکہ اس سے پہلے بھی کئی ایسے افراد جن کو عدالت کی جانب سے ضمانت دی گئی تھی انہیں رہا نہیں کیا گیا تھا –