حکومت اور دیگر طاقتور اداروں کی جانب سے عدلیہ کو مشورہ دیا گیا تھا کہ عدلیہ پہلے اپنے درمیان اختلافات ختم کرے اس پر چیف جسٹس نے انتہائی دانشمندی سے اپنے ساتھی ججز کے ساتھ روابط بڑھائے اور اس میں اس حد تک کامیاب ہوئے کہ ان کی دعوت پر سپریم کورٹ کے 15 میں سے 14 ججز نے شرکت کرکے عوام کے دل جیت لیے -البتہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیا ل کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں جسٹس فائز عیسیٰ نے شرکت نہیں کی۔جو انتہائی تکلیف دہ بات ہے –

 

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔گزشتہ روز دیے گئے عشائیے میں عدالت عظمیٰ کے 14 ججز نے شرکت کی جب کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے عشائیے میں شرکت نہیں کی اور ا ن کی جانب سے میزبان کو عشائیے میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق عشائیے کا مقصد سپریم کورٹ کے ججز کے درمیان اختلافات ختم کرنا تھا۔سپریم کورٹ کے سینئر جج قاضی فائز عیسیٰ نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کر لی تھی جس پر انہیں سخت تنقید کاسانمنا کرنا پرا تھا اور یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ ان کےساتھی ججز نے بھی انہیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا –