مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ایک بار پھر اپنی ہی جماعت کی ناقص کارکردگی پر بول پڑے ان کا کہنا تھا کہ اب دنیا آپ کو پیسے دینے کو تیار نہیں، نظام بچائیں گے تو ملک تباہ ہو جائے گا۔ ان کا اشارہ اس طرف تھا کہ ہم دنیا سے قرض لے کر واپس نہیں کرتے اس لیے ہمارے تمام دوست ممالک ہم پر اعتبار نہیں کرتے –

ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کا گورننس سسٹم ناقص اور فرسودہ ہو چکا ہے۔ نظام تبدیل نہیں کریں گے تو کچھ حاصل نہیں کر سکتے۔ جن حالات میں پھنسے ہوئے ہیں نکلنے کیلئے 2 سے 3 سال درکار ہیں۔ اس سال 6 ہزار ارب روپے سود کی مد میں ادا کرنے ہیں۔ ہم ایک سے قرضہ لے کر دوسرے کو دے دیتے ہیں۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ اصلاحات کئے بغیر ہم اس کشمکش سے نہیں نکل سکتے، اس سال ہزار ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہو گا۔ بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے ہمیں قرض کی ضرورت ہوتی ہے۔ 25 ارب ڈالر ہر سال واپس کرنے ہوتے ہیں، پاکستان لانگ ٹرم مسائل میں پھنسا ہوا ہے۔ان کے انہی بیانات کی وجہ سے مسلم لیگ نون بہت دباؤ میں ہے مگر مفتاح اسماعیل اپنی وزارت کھو جانے کے بعد اپنی جماعت کے کسی فیصلے کی پرواہ نہیں کررہے ان کے بارے میں مریم اور اسحاق ڈار نے جو نامناسب ریمارکس دیے تھے اب وہ اس کا حساب چکتا کررہے ہیں-