پاکستان میں اس وقت ہر شخص کے ذہن میں ایک ہی سوال اٹھ رہا کہ کہ کیا سپریم کورٹ کے آرڈر پر 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات ہوں گے یا نہیں -اسی بارے میں وزیر خزانہ کا موقف بھی آگیا ہے -وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت اور سیلاب کے موقع پر الیکشن 90 روز میں نہیں ہوئے تھے، اب بھی 90 روز میں الیکشن نہیں ہوں گے۔
نجی ٹی وی کی خبرکے مطابق (ن) لیگی رہنما اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آئی ایم ایف میٹنگ کا شیڈول کئی ہفتے پہلے جاری ہوتا ہے، جہاں میری ضرورت ہے آئی ایم ایف سے ورچوئل میٹنگ کرتا رہتا ہوں۔ کل امریکہ پہنچنا تھا جہاں سالانہ میٹنگ میں شریک ہونا تھا مگر نہیں جا سکا،اجلاس میں شرکت نہ کرنا کوئی عجوبہ نہیں، انھوں نے سوشل میڈیا پر چلنے والی ان باتوں اور خبروں کی تردید کی کہ انہیں امریکہ کے دورے سے منع کردیا گیا ہے -اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وفد کو کوئی منع نہیں کر سکتا، پاکستان آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا رکن ہے کوئی بھکاری ملک نہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پریس کانفرنس کر رہے ہیں https://t.co/B30Uyt0yty
— PMLN (@pmln_org) April 8, 2023
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اجلاس میں شرکت کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، کنفوژن پھیلائی جا رہی ہے کہ آئی ایم ایف میٹنگ میں کیوں نہیں جا رہا، کوئی کہہ رہا ہے آئی ایم ایف نے مجھے شرکت سے منع کر دیا، ہم نے بروقت ادائیگیاں کیں، غلط رخ نہ پیش کیا جائے، میں نے امریکہ کا دورہ وزیراعظم کی ہدایت پر منسوخ کیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملک میں آئینی بحران پیدا کر دیا گیا، آئین کے مطابق ایک ہی دن انتخابات ہونے چاہئیں۔ ہم بطور قوم ایک عجیب بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو دیئے جائیں، وفاقی حکومت کو رقم کی فراہمی کیلئے 10 اپریل کی مہلت دی گئی ہے۔انھوں نے اس خبر کی تردید یا تائید نہیں کی کہ سیکریٹری خزانہ نے الیکشن کمیشن کو 10 ارب روپے جاری کردیے ہیں -ابھی یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہمارے سیکیوریٹی کے ادارے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے الیکشن کے دن اپنی انسانی مدد الیکشن کمیشن کو فراہم کرتے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ چند دنوں میں ہوجائے گا قوی امکان یہی ہے کہ فوج کبھی بھی عدلیہ سے محاذ آرائی نہیں چاہے گی –