جب سے امریکہ نے ایران پر تجارتی پابندیاں عائید کی ہیں اور دنیا نے ان کے ساتھ کاروباری تعلق توڑا ہے اس امیر ترین ملک کی معاشی صورتحال ابتر ہوگئی ہے -ان کی کرنسی بری طرح گرتی جارہی ہے -اب اس میں مہنگائی اور ہنگاموں کے سبب اور اضافہ ہوا ہے – اور اب ایک امریکی ڈالر5 لاکھ ایرانی ریال سے بھی زیادہ مہنگا ہوگیا ہے، عرب میڈیاکے مطابق امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قیمت 5لاکھ 1ہزار 300روپے کی نئی کم ترین سطح پرآگئی ہے،ایرانیوں کو اس وقت قریبا 50فی صد افراط زرکی شرح کا سامنا ہے،وہ گھر کا خرچ چلانے کے لیے ڈالر، دیگر ممالک کی کرنسیاں یا سونا خرید کررہے ہیں، جس سے ریال کی قدر مزید گرنے کا احتمال ہے ۔

اپنی جارحانہ پالیسیوں اور امریکہ کو دی جانے والی دھمکیوں کے سبب امریکا کے سابق صدرڈونلڈ جے ٹرمپ کی جانب سے 2018میں عائد کردہ پابندیوں نے ایران کی تیل کی برآمدات اور غیرملکی کرنسی تک رسائی کو محدود کردیا ہے جس سے ایرانی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے، گذشتہ چھ ماہ کے دوران میں ایرانی کرنسی کی قدرمیں قریبا 60فی صد کمی واقع ہوچکی ہے۔