لاہور: لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کو ہٹانے کی درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر متعلقہ افراد کو نوٹس جاری کر دیے۔
ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے اپنی درخواست میں راجہ ریاض کی برطرفی کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اب بھی اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ہے اور انہیں پارٹی کی منظوری کے بغیر یہ عہدہ دیا گیا۔
Image Source: ARY News
درخواست کی سماعت جسٹس عابد حسین چٹھہ نے کی۔ درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے کیس میں وفاقی حکومت اور دیگر مدعا علیہان کو نوٹس بھیجے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ایم این اے راجہ ریاض کو اس سال مئی میں 16 قانون سازوں کی حمایت سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر کیا گیا تھا جب پی ٹی آئی کے 125 ایم این ایز نے اپنی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ریاض مسلم لیگ (ق) کے ایم این اے مونس الٰہی کے دستبردار ہونے کے بعد جی ڈی اے کے ایم این اے غوث بخش مہر کے ساتھ اپوزیشن لیڈر کے عہدے کی دوڑ میں شامل ہوگئے۔
پی ٹی آئی کے منحرف ایم این اے نے انہیں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کے لیے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں 17 اراکین اسمبلی کے دستخطوں والی درخواست جمع کرائی تھی۔