وفاقی حکومت کی جانب سے معطل کیے جانے والے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو سپریم کورٹ نے بحال کردیا۔جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی جس میں عدالت نے فیڈرل سروس ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف ڈوگر کی اپیل پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔
سپریم کورٹ نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو بحال کر دیا ؛ "لاہور ہاہیکورٹ نے کیسے کہہ دیا کہ آئینی درخواست قابل سماعت نہیں؟" جانئے عدالت کے ریمارکس #CCPOLahore #SupremeCourthttps://t.co/19QesqqFcy
— Siasat.pk (@siasatpk) December 2, 2022
ڈوگر کے وکیل عابد زبیری نے کہا کہغلام محمود ڈوگر کو ایف ایس ٹی نے بحال کیا تھا اور سروس ٹربیونل کے دو رکنی بنچ نے پھر بحالی کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔ انہوں نے دلیل دی کہ جب حکومت کی نظرثانی کی درخواست بھی اس کے سامنے زیر التوا ہے تو ٹریبونل کے دو رکنی بنچ کے فیصلے کو دوسرا دو رکنی بنچ معطل نہیں کر سکتا۔اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ ٹربیونل کا ایک بنچ دوسرے بنچ کے فیصلے کو کیسے معطل کر سکتا ہے؟
سپریم کورٹ نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو عہدے پر بحال کردیا
مزید تفصیلات: https://t.co/IXrCiAddKS#ARYNews pic.twitter.com/qyaSOPiufj
— ARY News Urdu (@arynewsud) December 2, 2022
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ خصوصی بنچ نے کہا کہ درخواست قبل از وقت ہے اور حکم نامہ بھی معطل کر دیا۔جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ ہائی کورٹ کیسے کہہ سکتی ہے کہ آئینی پٹیشن قابل سماعت نہیں۔وکیل زبیری نے جواب دیا کہ صوبائی حکومت سی سی پی او کو بحال نہیں کرنا چاہتی۔عدالت نے غلام محمود ڈوگر کو لاہور کے سی سی پی او کے عہدے پر بحال کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔