اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر 24 گھنٹے میں درج کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے یہ احکامات دیے اور آئی جی پی پنجاب سے استفسار کیا کہ انہیں واقعے کی ایف آئی آر درج کرنے میں کتنا وقت درکار ہے۔
image source: The News International
’’حملے کی ایف آئی آر درج کرنے میں آپ کو کتنا وقت لگے گا؟‘‘
عدالت نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ درج نہ کرنے کی کوئی معقول وجہ ہونی چاہیے، اگر کسی نے آئی جی پنجاب کی ڈیوٹی میں مداخلت کی تو عدالت اس کا جائزہ لے گی۔
اگر 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج نہ کی گئی تو عدالت سوموٹو لے گی۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ایک قومی رہنما پر قتل کی کوشش کی گئی اور فوجداری نظام انصاف کے تحت ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر بندوق کے حملے کو کئی دن ہو گئے ہیں اور ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی ہے۔