ایران میں حجاب کا تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا روز اس حوالے سے کوئی نہ کوئی نا خوش گوار خبر سننے کو ملتی ہے اسی واقعے کے بعد درجنوں ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں مگر اس میں ابھی تک کمی نہیں آئی -تازہ ترین پیش رفت یہ ہے کہ بغیر حجاب ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے پر دو لڑکیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ویب سائٹ’دی کرنٹ ڈاٹ پی کے‘ کے مطابق دونیا رید نامی لڑکی اپنی ایک دوست لڑکی کے ساتھ ریسٹورنٹ جاتی ہے اور ان دونوں نے سر پر حجاب نہیں پہناہوا تھا ، یاد رہے کہ ایران میں حجاب کی پابندی کی خلاف ورزی قابل سزا جرم ہے۔ لڑکیوں نے پہلے ہوٹل میں کھانا کھایا پھر انھوں نے بنا سکارف کھانا کھانے کی تصویر بنا کر اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر پوسٹ کر دی۔
ایران ،حجاب کے بغیر ہوٹل پر ناشتہ کرنیوالی خاتون گرفتارhttps://t.co/o88tHj6UCH pic.twitter.com/E9V2BVBOIn
— Daily Ummat (@Dailyummat) September 30, 2022
ایران میں گرفتار لڑکی کی موت کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے جاری ، پرتشدد واقعات میں ہلاکتیں 75 ہو گئیںhttps://t.co/ACvGwBCUZW pic.twitter.com/04qEAjiAaR
— Online Indus (@onlineindus) September 27, 2022
یہ تصویر وائرل ہونے پر پولیس حرکت میں آگئی اور دونیا اور اس کی سہیلی کو گرفتار کر لیا گیا ۔ دونیا کی بہن دینا نے ٹوئٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے دونیا اور اس کی سہیلی کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔ دینا رید کا کہنا تھا کہ ”پولیس کی طرف سے دونیا کو بلایا گیا اور اس کو کہا گیا کہ اس نے یہ تصویر کیوں شئیر کی ،پولیس سٹیشن آ کر اس تصویر کے متعلق وضاحت کریں۔ جب دونیا وہاں پہنچی تو اسے گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے بعد ایک مختصر سے فون کال میں دونیا نے مجھے بتایا کہ اسے ایوین جیل کے 209وارڈ میں منتقل کیا جا رہا ہے۔یہ تہران جیل کا بدنام زمانہ وارڈ ہے جس کا انتظام وزارت انٹیلی جنس کے پاس ہے ۔