ثمینہ ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز اوران کی اہلیہ سارہ کے حوالے سے خبروں پر شاہ نواز کی والدہ ثمینہ امیر نے پہلی بار اس حادثے کے بارے میں تفصیل سے واقعے کے بارے میں بات کی کیونکہ وہ اس وقت اسی گھر میں موجود تھیں جہاں یہ المناک واقعہ پیش آیا تھا اسی وجہ سے پولیس نے انہیں بھی شامل تفتیش کرکے گرفتار کرلیا تھا تاہم اب ان کی3 اکتوبر تک عبوری ضمانت ہوگئی ہے
شاہنواز امیر کو بیٹھنے کا کہا، تب تک والد ایازامیر نے پولیس کو آگاہ کردیا تھا، پولیس چند منٹوں میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ،ثمینہ شاہ کا واقع سے کوئی تعلق نہیں ، چشم دید گواہ بھی نہیں،صحت کے مسائل سے دوچار ہے،ضمانت از قبل از گرفتاری منظور کی جائے ، درخواست گزار
#AudioLeaks
— Khaleej News (@Khaleejnewspk) September 26, 2022
سارہ انعام قتل کیس میں ملزم کی والدہ ثمینہ شاہ کا انٹرویو۔پولیس دیر سے کیوں پہنچی؟ایاز امیرسےبات کاذکرکیوں نہیں کیا؟مقتولہ کی فیملی نے کیس کی پیروی شروع کردی والدہ کوضمانت میں توسیع کیوں ملی؟ 👇@saqibbashir156 #JusticeForSarah https://t.co/HvAyVXePFF
pic.twitter.com/50EKPi8yCh
— Samina Qasim. (@qas58) October 1, 2022
عدالت میں پیشی کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ میرے بیٹے نے جو کیا اس کی مذمت کرتی ہوں اور اسے سزا ضرور ملے گی ۔ ثمینہ شاہ نے کہا کہ ایاز امیر نے شاہنواز کے فون پر مجھ سے بات کی، انھوں نے کہا کہ شاہنواز کو پکڑ کر رکھو، میں نے پولیس کو اطلاع کردی ہے۔ شاہنواز کی والدہ کا کہن اتھا کہ کہا کہ میری حالت بری تھی مین اچانک ہوجانے والے واقعے کی وجہ سے صدمے میں تھی، میں نے شاہنواز کو دوسرے کمرے میں بٹھایا اور پولیس کا انتظارکیا، پولیس آئی تو میں نےشاہنوازکو پولیس کے حوالےکیا، میں چاہتی توبھگاسکتی تھی، باپ نےکہا شاہنوازکو رسیوں سےباندھ دو، میں نے ایاز امیر کو کہا کہ میں گھر میں اکیلی ہوں، گھر پر کوئی نہیں ہے، شاہنواز نے مجھے کچھ نہیں کہا، بس دروازہ بند کردیا۔
صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز کے ہاتھوں قتل ہونے والی کینیڈین خاتون سارہ کے والد انعام رحیم کی اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو 👇 pic.twitter.com/y9kPAgmRNy
— Aware International (@aware_official1) September 29, 2022
ثمینہ امیر نے مزید بتایا کہ گھر میں میرا کمرہ آخر میں ہ اور شاہنواز کا شروع میں ہے، اس لیے ان کی لڑائی کی آواز مجھ تک نہیں پہنچی ، اگر آواز آئی ہوتی تو کیا میں کچھ نہ کرتی؟ ۔انہوں نے کہا کہ رات کو شاہنواز نے مجھے میسج کیا کہ سارہ کے والدین سے وقت طے کرلیں، میری سارہ کے والدین سے اچھی طرح بات ہوئی، تین چار بار ہوئی، لیکن مجھے یہ بھی معلوم نہیں کہ کب دونوں کی لڑائی ہوئی اور کیون اتنا برا سانحہ پیش آگیا