لاہور میں عمران خان نے مصروف ترین دن گزارا اس دوران کپتان نے صوبائی دارالحکومت کے دورے کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سے تفصیلی ملاقات کی ۔ دونوں رہنمائوں نے موجودہ سیاسی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں اور شہریوں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔پنجاب حکومت کی تعریف کرتے ہوئے خان نے کہا کہ اس کا امدادی پیکج متاثرہ خاندانوں کی جلد بحالی کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے عوام کو ضروری ریلیف فراہم کرنے کے لیے فلاحی منصوبوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا اور پی ٹی آئی کے دور میں شروع کیے گئے فلاحی منصوبوں کو روک کر سابقہ حکومت کی عوام سے مبینہ دشمنی پر افسوس کا اظہار کیا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی ملاقات: سیاسی صورتحال،صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات پر بات چیت
پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں اور عوام کے مسائل کے فوری حل کے لائحہ عمل پر بھی گفتگو pic.twitter.com/l45XF2vtvJ
— . (@CMPunjabPK) September 26, 2022
وزیراعلیٰ نے سابق وزیراعظم کو ہیلتھ کارڈ سکیم کے تحت مزید بیماریوں کے علاج کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام ہسپتالوں کو مرحلہ وار شمسی توانائی پر تبدیل کیا جائے گا۔پی ٹی آئی رہنما کو پنجاب کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس ایکٹ 2022 کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے روشنی ڈالی کہ تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے سخت قانون سازی کی جا رہی ہے۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات کی فروخت کی روک تھام پر بھی بات چیت ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اداروں میں منشیات فروخت کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔
چئیرمین عمران خان صاحب کی وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی سے اہم ملاقات میاں حماد اظہر اور ڈاکٹر یاسمین راشد اور
جوائنٹ سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف سینٹرل پنجاب چوہدری وسیم اختر رامے بھی ہمرا #کپتان_ہم_تیار_ہیں #الیکشن_واحد_حل #WeStandWithVcGCU @ChWaseemRamy @Hammad_Azhar pic.twitter.com/huUyHD54g1
— Abubakar (@MianAbubakar229) September 27, 2022
اس کے لیے حکومت پنجاب کم سے کم سزا دو سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید رکھنے کے لیے قانون سازی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی فروخت اور استعمال کے لیے مالکان کے ساتھ ساتھ ملازمین بھی ذمہ دار ہوں گے اور مزید کہا کہ منشیات کے کاروبار کے خاتمے کے لیے ایک خودمختار ادارہ خصوصی فورس اور عدالتیں قائم کی جائیں گی۔