یوں تو جب بھی سیلاب زدگان کے حوالے سے جب بھی خبر سننے کو ملتی ہے تو دل غم سے بھر جاتا ہےمگر آج سیلاب زدگا ن کے کیمپ سے ایک اچھی خبر سننے کو ملی ہے اطلاعات ہیں کہ کہ آج ایک کیمپ میں شادی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں دو جوڑے شادی کے حسین بندھن میں بندھ گئے اور یوں دکھوں کے مارے ان لوگوں کے چہروں پر بھی کچھ دیر کے لیے مسکراہٹ بکھر گئی -اور اس طرح حیدر آباد میں سیلاب متاثرین کے لیے قائم ریلیف کیمپ اس وقت خوشیوں میں تبدیل ہوگئے جب کیمپ میں شادی کی شہنائیاں بجیں۔

 

خیرپور سے آنے والے دو متاثرہ جوڑے حیدر آباد کے علاقے قاسم آباد کے گورنمنٹ گرلز کالج میں لگائے گئے ریلیف کیمپ میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے، ریلیف کیمپ میں شادی کا پورا انتظام کیا گیا شادی کا سٹیج بھی سجا اور رسمیں بھی ہوئیں۔ضلع دادو کی تحصیل خیرپور ناتھن شاہ سے آنے والے متاثرین کا تعلق پہنور برادری سے ہے اور نوجوان جوڑوں کی شادی پہلے سے طے تھی۔مگر سیلاب اور بارش کی وجہ سے شادی ملتوی کردی گئی تھی لیکن اس شادی کی تقریب کو ملتوی کرنے کی بجائے اسی تاریخ کو کی گئی جس دن اور تاریخ کا فیصلہ دونوں گھرانوں نے اس قدرتی آفت کے آنے سے پہلے کیا تھا –

ریلیف کیمپ میں یادگار شادی کرکے ان جوڑوں نے اپنی خوشگوار زندگی کا آغاز کیا۔نوجوان جوڑے اپنی شادی پر بے حد خوش ہیں اور انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد وہ اپنے گھروں کو لوٹیں گے اور اپنی باقاعدہ زندگی کا آغاز کریں گے۔