حکومت کے اتحادی جو کسی کے اشارے پر اس اتحاد میں شامل ہوئے تھے اور اب تک مسلم لیگ نون کے ساتھ تھے اب کھل کر مسلم لیگ نونکے فوری الیکشن نہ کرانے کے فیصلے پر سخت برہم ہیں کیونکہ اب انہیں یہ معلوم ہوگیا ہے کہ شہباز شریف کا مریم اور نواز کی بات نہ مان کر حکومت سے چپکے رہنے اور مشکل فیصلوں کا نام دے کر عوام پر آئی ایم ایف کامہنگائی بم گرانے کا ری ایکشن اب ان کی جماعتوں پر بھی پڑے گا اسی لیے وہ چند روز میں اس حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیں گے
پیپلزپارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ہو ہی نہیں سکتاکہ مہنگائی آسمان سے باتیں کرے اور عوام ہمیں پھولوں کے ہار ڈالیں ، پہلے دن ہی موقف تھا کہ حکومت کرنے کی بجائے فوراً الیکشن کرا دینے چاہئیں ، انھوں نے حکوت کو شرمندہ کرنے کے لیے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل فریش مینڈیٹ والی حکومت کو ہی کرنی چایئے تھی مگر یہ ڈھول بھی انھوں نے اپنے گلے میں ڈال دیا –
گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے ،غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو صرف چار سیٹیں ملیں ، ایک سیٹ آزاد امیدوار کے حصے میں آئی جبکہ 15 سیٹوں پر پاکستان تحریک انصاف نے میدان مارکر سب کو حیران کردیا ۔
مسلم لیگ (ن) کو اپنے گڑھ لاہور میں بھی بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ، مسلم لیگ (ن) لاہور کے چار میں سے تین سیٹیں ہار گئی