لاہور کی خصوصی عدالت نے طلبی کے باوجود دونوں ملزمان کے پیش نہ ہونے پر سلیمان اور طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دے دیا۔فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے نومبر 2020 میں شہباز اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 419، 420، 468، 471، 34 اور 109 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 3/4 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
مئی کی 28 تاریخ کو سلیمان اور نقوی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ اسی سماعت پر عدالت نے ایک اور ملزم ملک مقصود عرف مقصود ‘چپڑاسی’ کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، تاہم ان کا گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں انتقال ہوگیا تھا ۔
جون11 کو ایف آئی اے نے سلیمان، نقوی اور مقصود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے بارے میں رپورٹ پیش کی تھی۔ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ وارنٹ پر عملدرآمد نہیں ہوسکا کیونکہ سلیمان اپنے پتے پر پاکستان میں موجود نہیں تھے اور بیرون ملک چلے گئے تھے۔
آج کی سماعت میں، عدالت نے سلیمان اور نقوی کی جائیداد کے ساتھ ساتھ مقصود کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔
علاوہ ازیں عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی۔بعد ازاں عدالت نے مزید کاروائی کے لیے سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔