امریکہ کو ایک اور بڑی کامیابی اس حاصل ہوئی جب امریکہ نے ڈرون حملے میں شمالی شام میں دہشت گردی کی کاروائیاں کرنے والے شرپسند کو ڈرون حملے میں ہلاک کردیا
پینٹاگون سنٹرنل کمانڈ کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل ڈیو ایسٹ برن نے میڈیا کو بتایا کہ داعش شام کا سربراہ ماہر الاغال کو اس وقت ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جب وہ موٹرسائیکل پر سوار تھا، حملے میں اس کا انتہائی قریبی ساتھی شدید زخمی ہوا ہے۔ اس سے 6 ماہ قبل بھی داعش کے سابقہ سربراہ ابوابراہیم کو اسی طرح مارا گیا تھا جبکہ داعش کے پہلے سربارہ ابوبکر بغدادی کو 2019 میں موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا اور میڈیا کے ساتھ اس کی تصویر بھی شئیر کی گئی تھی اب سیرین آبزرویٹری نے بھی ماہر الاغال کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
تاہم داعش کے افراد کا کہنا ہے کہ ان کا سربراہ ڈرون ھملے میں نہیں مارا گیا بلکہ جب امریکی افواج نے اس کو گرفتار کرنے کے لیے گھیراؤ کیا تو اس نے ساتھی سمیت خود کو اڑا لیا اس بدبخت کے مرنے کے بعد شام کے مسلمانوں کو سکھ کا سانس نصیب ہوگا اور اس کی موت سے داعش کا نیٹ ورک بھی کمزور پڑنے کی امید پیدا ہوگئی ہے اور شامیوں کو سکون کی زندگی ملنے کے امکانات بہت بڑھ گئے ہیں