لاہور میں ظلم کی ایک اور تاریخ رقم ہوگئی یہ اتنا دلخراش واقعہ ہے کہ لکھتے ہوئے میرے ہاتھ بھی لرز رہے ہیںلاہور میں مالکان نے بھوک سے ستائے 2 بچوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا – ان بچوں کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ ایک گھر میں کام کرتے تھے ایک بھائی کی عمر 11 سال اور دوسرے کی عمر صرف 6 سال تھی جب انکو بھوک نے ستایا تو ان معصوم بھوکے بچوں نے گھر کے مالکان کو بنا بتائے فریج کھول لیا اور اس میں سے کھانا نکال کر کھانے کی کوشش کی انہیں کوئی نوالہ کھانا نصیب ہوا یا نہیں یہ تو رزق دینے والا پروردگار ہی جانتا ہے یا وہ شیطان جانتے ہیں ہیں جنھوں نے ان معصوم بچوں کے ہاتھ میں کھانے کی اشیاء دیکھی تھیں اس کے بعد ان بچوں پر اتنا تشدد کیا گاکہ 11 سالہ بڑا لڑکا موت کے منہ میں پہنچ گیا اور اس کا چھوٹا 6 سالہ بھائی اس وقت آئی سی یو میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے اس کی حالت بھی نازک ہے
کیا ہماری عدالتیں ان بچوں کو انصاف دیں گی یا ان کا فیصلہ بھی یوم حساب اللہ تعالیٰ کی عدالت میں ہی ہوگا جس میں ان ظالموں کے ساتھ ساتھ ان منصفوں کو بھی سزا ملے گی جو جرم کی خبریں سنتے رہے اور اپنے کان اور آنکھیں بند ہی رکھیں – پولیس نے ملزم نصر اللہ، محمود الحسن اور ملزمہ شازیہ بی بی کو گرفتار کر لیا ہے،پولیس کی مدعیت میں گھر کے پانچ افراد کے خلاف قتل اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے
خدا نہ کرے کہ اس بار بھی ہماری عدالتیں لاپرواہی برتیں اور ان بچوں کے قاتل ان کے ورثاء پر دباؤ ڈال کر ان بچوں کی جان کی قیمت لگا کر چند ہزار میں اس فعل بد پر پردہ ڈال دیں
آج ٹی وی آرٹسٹ نادیہ جمیل نے ٹویٹ کے زریعے پورے ملک کی عوام کے ضمیروں کو جھنجھوڑا ہے اور لوگوں سے ان معصوم بچوں کے لیے آواز اٹھانے کی التجا کی ہے