سابق وزیراعظم عمران خان نےآج پھر ایک اور پریس کانفرنس کی جس میں انھوں نے عوام کے ساتھ ساتھ عدلیہ اسٹیبلشمنٹ وکلاء اور بیروکریٹسکو بھی پیضا مات پہنچائے انھوں نے کہ کہ میں کل خیبرپختون خوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا قافلہ لے کر اسلام آباد کیلئے روانہ ہوں گا،میں اس کو سیاست نہیں سمجھ رہابلکہ جہاد سمجھ رہاہوں ، کسی کی جان کو خطرہ میری جان کو خطرہ ہے ، مجھے اس کی کوئی فکر نہیں ہے ،مجھے خوف آ رہاہے کہ ہم سری لنکا کی طرف جارہے ہیں، مہینے نہیں ہفتوں میں اس طرف جا رہے ہیں،نیوٹرلز ، ججز ، ل وکلاء تاجروں سب کو پیغام دے رہا ہوں یہ فیصلہ کن وقت ہے
انھوں نے اپنی عوام سے کہا کہ رزق،موت اور عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے اس لیے آپ خوف کے بت کو توڑ کر باہر نکلیں اگر آپ اب باہر نہیں نکلے تو ہمیشہ کے لیے غلامی تمہارا مقدر بن جایے گی انہوں نے کہا کہ میرا سوال ملک کے ان تمام اداروں سے ہے جنہوں نے فیصلے کرنے ہیں، عدلیہ سے کہتاہوں کہ یہ آپ کی ٹرائل ہے ، قوم آپ کے فیصلوں کی طرف دیکھے گی، تو آپکی کریڈیبیلیٹی بھی ختم ہو جائے گی ، ہم نے پر امن احتجاج کرنے کا واضح کہاہے ، ہم جب کہہ رہے ہیں کہ پر امن احتجاج ہو گا تو یہ ہمارا جمہوری حق ہے ، احتجاج اس لیے کرنے جارہے ہیں کہ باہر سے سازش کی گئی ، جس کا مراسلہ تقسیم کیا ، چیف جسٹس کے پاس موجود ہے
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کے حالات خراب ہیں، انہوں نے ڈیڑھ ماہ میں معیشت تباہ کر دی ہے ، ہر روز مہنگائی بڑھ رہی ہے ابھی اور زیادہ مہنگائی کی لہر آئے گی ، قوم کو اس وقت اندھیرا نظر رآ رہاہے جب تک یہ لوگ اوپر بیٹھے ہیں ملک ترقی نہیں کرسکتا ، جمہوری حل یہ ہے کہ الیکشن کروائیں، اس کے علاوہ کوئی اور دوسرا حل نہیں ہے