پی ایم ایل این کے سیکرٹری جنرل اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب گزشتہ تین ہفتوں سے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے بغیر ہے انھوں نے پی ٹی آئی پر الزام لگایا کہ ان کی جماعت آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے ۔

اتوار کو یہاں ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ تین ہفتوں سے آئینی بحران چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی دو بار واضح کر چکی ہے کہ سفیر کے خط میں کوئی بیرونی سازش نہیں تھی، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد کہ حکومت کو بیرونی سازش کے باوجود تبدیل نہیں کیا گیا، ایسی بکواس کو دفن کر دینا چاہیے۔

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے لیکن ہم آپ کے خلاف کوئی جھوٹا مقدمہ نہیں بنائیں گے، دنیا دیکھے گی کہ کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جب عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی تو عمران خان کہتے رہے کہ وہ ایک گیند پر تین وکٹیں لیں گے لیکن جب دیکھا کہ وہ بولڈ ہونے جا رہے ہیں تو پروپیگنڈہ کرنے لگے کہ ان کے خلاف بین الاقوامی سازش رچای گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد ایک ائینی اور قانونی طریقہ ہے جس کا اپوزیشن نے استعمال کیا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر ملکی خارجہ پالیسی کے خلاف بے رحمی سے کھیلتے رہے اور اب وہ صرف اپنی انا کی تسکین کے لیے ملک کے آئین اور خودمختاری سے کھیل رہے ہیں، عمران خان مسلسل قومی مفادات سے کھیل رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو کیوبا یا شمالی کوریا کی طرح نہیں بلکہ جنوبی کوریا، چین، ملائیشیا، جاپان اور ترکی کی طرح مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران کے دور میں ایک بھی منصوبہ شروع نہیں ہوا۔ احسن نے دعویٰ کیا کہ “پاکستانی معیشت کا پہلا بیرونی ستون چین ناراض ہوا اور اس کے ساتھ تعلقات سیل کر دیے گئے،” احسن نے دعویٰ کیا اور مزید کہا کہ عمران خان نیازی قوم سے اسی وقت بات کریں گے جب فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا معاملہ اٹھے گا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور امریکا سے تعلقات خراب کرنا قومی مفاد کے خلاف ہے کیونکہ ہمیں تجارت اور ٹیکنالوجی کے لیے ان کی منڈیوں میں جانا پڑتا ہے، عمران خان نے خلیجی ممالک کے ساتھ اپنے تحائف بھی کھلی منڈی میں بیچ کر تعلقات خراب کیے تھے۔