عمران خان آج ایک بار پھر سخت غصے میں دکھائی دیے- انھوں نے الیکشن کمیشن کے منع کرنے کے باوجود کے پی کے کے ضلع دیر میں جلسہ عام سے خطاب کرڈالا اس خطاب میں وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ تینوں اپوزیشن رہنما آصف علی زرداری، شہباز شریف اور فضل الرحمان – ان کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کی پوری سازش کررہے ہیں اور ان کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو کروڑوں روپے کی رشوت آفر کررہے ہیں
فضل کو ’ڈیزل‘ قرار دیتے ہوئے عمران نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان سے کہا تھا کہ وہ سیاستدان کو ’ڈیزل‘ نہ کہیں۔ عمران نے باجوہ کو جواب دیا کہ میں یہ کہنے والا نہیں ہوں، لوگوں نے اسے یہ نام دیا ہے ۔انہوں نے اپوزیشن لیڈروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سبز پاسپورٹ کی دنیا میں کوئی عزت نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں نے ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا اور ’’سپر پاورز کے سامنے جھک گئے‘‘ اور مزید کہا کہ زرداری اور نواز کے دور میں سینکڑوں ڈرون حملے ہوئے لیکن ان میں سے کسی نے بھی ان حملوں کی مذمت نہیں کی کیونکہ ان کی دولت بیرون ممالک میں کھڑی تھی۔بچوں سمیت بے گناہ لوگ مارے گئے لیکن انہوں نے ان حملوں کو بین الاقوامی قانون کے خلاف قرار نہیں دیا، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ان حملوں کے خلاف سڑکوں پر نکلی۔
وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران جے یو آئی-ایف کے سربراہ فضل کے ایک بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد “وہ ایک ادارے کو ٹھیک کریں گے”۔انھوں نے کہا کہ یہ تین چوہے میرا شکار کرنے نکلے ہیں میں تحریک عدم اعتماد کے دن لاکھوں لوگ اسلام آباد لے کر آؤں گا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں اس دن یہ تینوں وکٹیں( پی پی پی ،مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ایف) اکھاڑ ہپھینکوں گا