پاکستان میں انٹرنشنل کرکٹ کا آغاز بلا شبہ اچھی خبر ہے لیکن سیکیورٹی کی وجہ سے عوام کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔چند ہزار لوگ میچ سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور باقی کئی ہزار سڑکوں پر ذلیل ہوتے ہیں۔
‘دونوں ٹیموں کے لیے گڈ لک’: وزیر اعظم عمران نے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں خوش آمدید کہا
وزیراعظم عمران خان نے 24 سال بعد ملک کا دورہ کرنے والی آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا پاکستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتہائی مسابقتی اور دلچسپ سیریز کے منتظر ہیں۔
وزیراعظم نے ٹوئٹر پر کہا کہ میں 24 سال کی غیر حاضری کے بعد آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں۔
“پاکستان کے کرکٹ شائقین نے ہمیشہ آسٹریلوی کرکٹ کے لیے بہت عزت اور تعریف کی ہے اور ہم سب ایک انتہائی مسابقتی اور دلچسپ سیریز کے منتظر ہیں۔”
چوبیس 24 سال میں پہلی بار آسٹریلوی ٹیم پاکستان میں ہے جس نے 1998 سے سیکیورٹی خدشات کے باعث دورہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں جمعہ کو پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
تقریبا 16,000 کا سیل آؤٹ ہجوم متوقع ہے۔
دوسرا ٹیسٹ کراچی (12-16 مارچ) اور تیسرا لاہور (21-25 مارچ) میں کھیلا جائے گا۔
اس سے قبل وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کھیلنے کی دعوت دی تھی۔