سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بدھ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں شہباز شریف ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم کے عہدے کے لیے ان کے امیدوار ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی کیا کہتا ہے۔ یہ بات انہوں نے لاہور ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی موجود تھے۔زرداری کی آمد سے قبل پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی (ف) کے دیگر رہنماؤں نے بھی شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے صدر نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو اس سے قبل پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
دونوں رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے عدم اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے اہم فیصلے بھی کئے۔ بحث کے دوران، بلاول نے تجویز دی کہ قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد ان کی پارٹی کے اسلام آباد تک لانگ مارچ کے منصوبہ سے پہلے نہیں لانی چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ اسے پی پی پی کے 8 مارچ کو وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے عوامی اجتماع کے بعد پیش کیا جانا چاہیے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اجتماع میں لوگوں کی شرکت موجودہ حکومت کے تئیں عوامی جذبات کی حقیقی عکاسی ہوگی۔
اس پر ذرائع کے مطابق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے بھی حکومت کے خلاف ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے اور کسی بھی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے اتحاد کے سربراہ کو بھی آن بورڈ لینا ہوگاذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس جلد اسلام آباد میں ہوگا۔