پاکستان مسلم لیگ جو جہانگیر ترین اور علیم خان کو کئی سال تک اے ٹی ایم کے نام سے پکارتی رہیں ان اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ شہباز شریف ان میں سے ایک اے ٹی ایم یعنی جھانگیر ترین کو اپنی پارٹی میں لانے کیلیے پورا زور لگا رہے ہیں دوسری جانب جہانگیر ترین بھی مسلم لیگ ن کی طرف بڑھنے میں ذاتی دلچسپی رکھتے ہیں اور عمران خان سے ان کے فاصلے کافی بڑھ گئے ہیں
ایک نجی نیوزچینل کی خبر کے مطابق بدھ کے روز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مبینہ طور پر پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین سے رابطہ کیا ہے اور دونوں رہنماؤں کی جلد ملاقات متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان کئی روز سے بات چیت جاری تھی، شہبازشریف کی چند روز میں ترین سے ملاقات کا امکان ہے۔ ایک روز قبل مسلم لیگ (ن) نے مسلم لیگ (ق) سے رابطہ کیا تھا – جو حکومت کی اتحادی ہے – جبکہ شہباز شریف کی چوہدری برادران سے جلد ملاقات متوقع ہے۔