جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے قریب ایک علاقے میں ایک معذور نوعمر لڑکی کو بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکار نے منگل کو خود کو ڈسٹرکٹ ساؤتھ انویسٹی گیشن کے ایس ایس پی کے حوالے کر دیا۔
ایک روز قبل لڑکی کے والد عبداللطیف کی شکایت پر خواتین پولیس اسٹیشن میں دفعہ 376 اور آئین کی دفہ 505 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
شکایت کنندہ نے بتایا کہ اس کی 18 سالہ بیٹی کو پیٹ میں درد کی شکایت کے بعد طبی معائنہ کے لیے جناح اسپتال لے جایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے الٹراساؤنڈ اسکین کے بعد ان کے اہل خانہ کو بتایا کہ ان کی بیٹی حاملہ ہے۔ اس پر اس نے اہل خانہ کو بتایا کہ 28 جولائی 2021 کو جناح ہسپتال سے ملحقہ کالونی میں ایک قریبی رشتہ دار مختیار رانا ان کے گھر پہنچا۔
اس نے بتایا کہ وہ گھر میں اکیلی تھی جب ملزم نے بندوق کی نوک پر اس کے ساتھ زیادتی کی اور اسے کسی کو بتانے پر سنگین نتائج کی تنبیہ بھی کی۔ پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص پولیس اہلکار تھا اور ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بطور ڈرائیور خدمات انجام دے رہا تھا۔
منگل کو اہل خانہ، رشتہ داروں اور پڑوسیوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ شارع فیصل پر کراچی پولیس آفس کے باہر جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔ انہوں نے پولیس اہلکار کی فوری گرفتاری اور اسے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما راجہ اظہر بھی مظاہرین میں شامل ہو گئے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور اہل خانہ کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔