اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی نائب صدر شیریں رحمان نے منگل کو کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے مہنگی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) خریدنے کے باوجود حکومت شہریوں کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے میں ناکام رہی۔
ایک ٹویٹ میں شیریں رحمان نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ سنگاپور کی ایل این جی ٹریڈنگ کمپنی گنور 10 جنوری کو پاکستان کو ایل این جی کارگو فراہم نہیں کر سکے گی۔
نومبر میں بھی، (اسی) کمپنی نے کارگو نہیں پہنچایا۔ حکومت بتائے کہ ڈیفالٹ کمپنی سے دوبارہ معاہدہ کیسے ہوا۔ پہلے ہی ان کی نااہلی نے ملک میں گیس کا شدید بحران پیدا کر دیا ہے۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ نااہلی کی سطح جس کی وجہ سے اس طرح کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
جنوری میں گیس کی طلب سب سے زیادہ ہے۔ ایل این جی کارگو میں تاخیر سے گیس کا موجودہ بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔ گھریلو صارفین کے ساتھ صنعت کو گیس کی فراہمی بھی معطل ہے،‘‘ انہوں نے لکھا۔
20 دسمبر کو شیریں رحمان نے کہا تھا کہ حکومت فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ اضافہ کرنے جا رہی ہے۔
اس سے عوام کا 40 ارب روپے سے زائد کا لوٹا جائے گا۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہر ماہ اربوں روپے کا بوجھ صارفین پر ڈالا جاتا ہے، شیریں رحمان نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا۔