چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہفتے کے روز افغانستان میں بڑھتی ہوئی انسانی تباہی کو روکنے کے لیے عالمی اتحاد اور مخلصانہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
سی او اے ایس نے جرمنی کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان اور پاکستان (ایس آر اے پی) جیسپر ویک کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا، “دنیا غیر مستحکم افغانستان کی متحمل نہیں ہو سکتی ہے جو معاشی تباہی کا شکار ہو”۔
جرمن نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان عالمی اور علاقائی معاملات میں جرمنی کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
حکام نے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی، افغانستان کی موجودہ صورتحال اور انسانی ہمدردی کے اقدامات میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
آرمی چیف نے پڑوسی ملک میں امن اور مفاہمت کے اقدامات کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
سی او اے ایس نے کہا کہ پاکستان دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کا منتظر ہے۔
معزز مہمان نے افغان بحران میں پاکستان کے کردار کے ساتھ ساتھ سرحدی انتظام اور علاقائی استحکام میں کردار کے لیے خصوصی کوششوں کو سراہا۔
جرمن ایس آر اے پی نے پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔