لاہور: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الٰہی نے واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کو داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی جگہ پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
الٰہی ہفتہ کو 4,320 میگاواٹ کے پراجیکٹ کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں ورلڈ بینک، خیبرپختونخوا حکومت، وزارت توانائی اور واپڈا کے اعلیٰ سطحی حکام نے بھی شرکت کی۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ ڈبلیو بی کے فنڈ سے چلنے والے توانائی منصوبے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور لینڈ ایکوزیشن کلکٹر داسو نے 5051 ایکڑ میں سے 4185 ایکوائر کر لی ہے اور بقیہ 866 ایکڑ اراضی کا حصول اگلے سال جون تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈبلیو بی کے نمائندوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ پراجیکٹ حکام اور ضلعی انتظامیہ نے دہشت گردی کے المناک حملے کے بعد داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر دوبارہ کام شروع کرنے میں حائل رکاوٹیں دور کر دیں۔
توانائی کے منصوبے پر کام 14 جولائی کو ایک بس دھماکے میں نو چینی کارکنوں سمیت 13 افراد کی ہلاکت کے بعد روک دیا گیا تھا۔
داسو کے متاثرین کی آبادکاری کے التوا کا نوٹس لیتے ہوئے الٰہی نے ضلعی انتظامیہ اور واپڈا کو تین ماہ میں مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ ضلع کوہستان کے مقامی باشندوں کے جائز مطالبات کو متعلقہ قواعد و ضوابط کے مطابق فوری طور پر پورا کیا جائے۔
الٰہی نے کہا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دریائے سندھ پر تعمیر کیا جا رہا ہے اور اس منصوبے سے پاکستان میں توانائی کی پیداوار کی مجموعی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی، جس سے بجلی گھرانوں اور پیداواری شعبوں جیسا کہ مینوفیکچرنگ اور زراعت کے لیے مزید سستی کر کے توانائی کے لاکھوں صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ خیبرپختونخوا کے اپر کوہستان ضلع کے داسو اور آس پاس کے علاقوں میں کمیونٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی معاون ثابت ہوگا۔