سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو ریکارڈنگ کا معاملہ میڈیا میں زور و شور سے زیر بحث ہے اور اس کو ایک سازش بھی قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اس سے پہلے بھی کئی ججز کی ویڈیو لیکس ہوچکی ہیں اور اب یہ انتظار کیا جارہا تھا کہ اس کا اگلا شکار کون ہوگا اس ویڈیو سے یہ تاثر دیا جارہاہے کہ سابق چیف جسٹس نے نے عمران خان کو اقتدار میں لانے کے لیے نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینے کی ہدایات دی تھیں۔
یہ آڈیو اتوار کی رات امریکہ میں قائم ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم فیکٹ فوکس کی طرف سے جاری کیا گیا تھا اور صحافی احمد نورانی نے رپورٹ کیا تھا جس نے دعویٰ کیا تھا کہ آڈیو کی فارنزک جانچ پڑتال کی گئی ہے۔ تاہم سابق چیف جسٹس نثار نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے اسے من گھڑت آڈیو قرار دیا۔ سابق چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے ابھی آڈیو سنی ہے اور یہ ان کی آواز نہیں ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس نے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم پر مقدمہ کرنے کا ارادہ کیا ہے، تو اس نے کہا کہ اس وقت ان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا کیونکہ اس نے صرف آڈیو سنی تھی اور اس کے بارے میں نہیں سوچا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خدا میرا گواہ ہے… جان بوجھ کر ایسی باتیں پھیلا کر مجھے بدنام کیا جا رہا ہے۔
امریکہ میں قائم ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم فیکٹ فوکس نے دعویٰ کیا کہ اس نے یہ آڈیو کچھ دو ماہ قبل حاصل کی تھی اور ملٹی میڈیا فرانزک میں مہارت رکھنے والی ایک معروف امریکی فرم سے اس کی جانچ کی تھی۔ گیریٹ ڈسکوری کے پاس سرکردہ ماہرین کی ایک ٹیم ہے جو امریکہ میں عدالتوں کے سامنے شواہد کا تجزیہ کرنے اور پیش کرنے اور گواہی دینے کا طویل تجربہ رکھتی ہے۔ فرم کی تجزیہ رپورٹ آڈیو فائل کی سالمیت کی تصدیق کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ “اس آڈیو میں کسی بھی طرح سے ترمیم نہیں کی گئی ہے۔”
رپورٹ کے مطابق سابق چیف جسٹس نثار نے ہدایت کی کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سزا ضرور دی جائے حالانکہ یہ ناانصافی ہے۔ “چاہے یہ منصفانہ ہے یا نہیں، اسے کرنا ہی ہوگا،” اس نے دوسرے سرے پر موجود شخص کو بتایا۔ جسٹس نثار نے مبینہ طور پر آڈیو میں کہا کہ “میرٹ سے قطع نظر، ہمیں یہ [سزا نواز شریف] اور ان کی بیٹی کو بھی دینا پڑے گی۔”
رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے فوراً بعد، پاکستان مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر سابق چیف جسٹس کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔
ثاقب نثار کے اعترافی آڈیو کلپ کے بعدمریم اورنگزیب کا ٹویٹ کے ذریعے کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کی سزا انصاف کے تمام معیارات پر ختم ہو گئی ہے۔ آئین و قانون کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ یہ انصاف کا امتحان ہے، ۔