حسن علی کی اہلیہ نے دھوکہ دہی کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹس کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ انہیں اور نہ ہی ان کے شوہر یا بیٹی کو پاکستانی عوام کی طرف سے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
حسن علی کی اہلیہ سمیعہ آرزو کے جعلی اکاؤنٹ بنا کر لکھا گیا تھا کہ ان کی فیملی کو دھمکیاں مل رہی ہیں ۔
ٹویٹس کی ایک سیریز میں، صارف نے حسن علی کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے وزیراعظم اور پی سی بی کو ٹیگ کیا کہ وہ فاسٹ باؤلر، ان کی اہلیہ اور بیٹی کو دی جانے والی دھمکیوں کے خلاف کارروائی کریں۔
سمیعہ آرزو نے واضح کیا کہ یہ جعلی اکاؤنٹ ہے، مداحوں سے درخواست ہے کہ وہ جعلی اکاؤنٹ کی رپورٹ کریں ۔
انہوں نے ایک انسٹاگرام سٹوری میں لکھا کہ ‘اس جعلی اکاؤنٹ سے اتنی زیادہ ٹویٹس گردش کر رہی ہیں کہ مجھے، حسن اور میری بیٹی کو پاکستانی عوام کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں، جو کہ بالکل غلط ہے’۔
سمیعہ آرزو کا کہنا تھا کہ اس کی بجائے ، ہم نےمیڈیا پر بہت ساری حمایت دیکھی ہے۔ براہ کرم ایسے کسی بیان پر یقین نہ کریں اور میرے ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے ٹویٹر پر ایسے کسی اکاؤنٹ کی پیروی نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “میں ٹویٹر پر نہیں ہوں۔ براہ کرم میرے حوالے سے ٹویٹ کرنے والے اکاؤنٹس کی اطلاع دیں۔”
پاکستان جمعرات کی رات آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ہار گیا، میتھیو ویڈ کی دیر سے بلٹز کے بعد جس کے شاہین آفریدی کے تین چھکوں نے پاکستان کی قسمت پر مہر ثبت کردی۔
حسن علی نے شاہین آفریدی کی گیند پر ویڈ کا کیچ ڈراپ کر دیا تھا، جس کی وجہ سے بہت سے شائقین کرکٹر پر برس پڑے اور انہیں پاکستان کی شکست کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
تاہم، کپتان بابر اعظم اور نائب کپتان شاداب خان دونوں نے دائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر کی حمایت کی تھی۔
شاداب خان نے ٹویٹر پر لکھا کہ “ہم تمام انسان ہیں غلطیاں کر سکتے ہیں ، حسن نے آپ کو جو خوشی دی ہے اسے یاد رکھیں، ذاتی حملے نہ کریں، وہ پاکستان کا میچ ونر ہے”۔
کپتان بابر اعظم نے بھی حسن علی کا دفاع کیا۔
“مجھے ایسا نہیں لگتا،” بابر نے شکست کا الزام حسن علی کے ڈراپ کیچ پر لگایا جانے پر کہا تھا۔
“وہ میرا اہم بولر ہے اور اس نے پاکستان کے لیے بہت سے میچ جیتے ہیں۔ کھلاڑی کیچ چھوڑتے ہیں لیکن وہ فائٹر ہے اور میں اس کی حمایت کروں گا۔
“ہر کوئی روزانہ پرفارم نہیں کرتا۔ ایک دن ایسا ہوتا ہے جب کوئی پرفارم کرتا ہے، یہ اس کا دن نہیں تھا۔ وہ ٹوٹا ہوا ہے اور ہم اس کا حوصلہ بلند کریں گے۔ لوگ باتیں کریں گے لیکن ہم کھیلتے رہتے ہیں۔”