آج دنیا میں اس عظیم ہستی نے آنکھ کھولی جس کی آمد پر آتش کدے سرد پڑگئے بڑے بڑے بت منہ کے بل گر پڑے جو یتیموں کا والی اور غلاموں کا مولا کہلایا جس عظیم اور واحد ہستی کو اللہ رب العزت نے عرش بریں پر بلایا جس نے زندگی میں کسی کو بددعا نہ دی پتھر کھا کر دعائیں دیں بلکہ ان بدبختوں کے لیے ہدایت کی دعامانگی
نبی پاک ﷺ کو قرآن میں اللہ تعالیٰ نے کبھی طہٰ کہ کرپکارا کبھی مزمل کا لقب دیا کبھی مدثر کہ کر وحی بھیجی اور رحمت للعالمین کا لقب دے کر کائنات کے ہر نبیؑ، پیغمبرؑ جن وانس اور ملائک سے افضل قرار دے دیا آپؐ پر درود وسلام خود بھی بھیجا اور آپﷺ کی امت پر درود واجب قرار دے دیا آج دنیا بھر کے مسلمان اس اعلیٰ و ارفع ہستی کی آمد کا جشن پوری دنیا میں منا رہے ہیں آج مومنوں کی عید کا دن ہے گلیاں بازار سجا دیے گیے ہیں مساجد پر روشنیاں مومنوں کے قلب و روح کو منور کر رہی ہیں نزر ونیاز کا سلسلہ جاری ہے الغرض ہر طرف خوشیوں کے ڈیرے ہیں اور کیوں نہ ہوں ہمارے نجات دہندہ کی آمد ہے دوزخ سے بچانے والے کی آمد ہے شافع محشر کا ظہور ہے جس کے لیے کائنت خلق کی گئی
ریاستی اور مذہبی تنظیموں ، میلاد کمیٹیوں اور افراد نے سالانہ تقریب کے موقع پر جلوس ، سیمینار ، کانفرنس اور مباحثے کے پروگراموں سمیت متعدد سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔
بازاروں ، سکولوں ، کالجوں ، یتیم خانوں ، معذوروں اور دیگر میں مٹھائی اور کھانے کی تقسیم کا انتظام عروج پر ہے ۔
اسلام آباد میں مرکزی میلاد جلوس بھٹو کرکٹ گراؤنڈ سے شروع ہوگا ، سیکٹر جی 7 میں ستارہ مارکیٹ کے قریب۔
متعدد چھوٹے جلوس مرکزی جلوس میں شامل ہوں گے۔ میلاد جلوس آبپارہ میں واقع امام بری کے والد کے مزار پر اختتام پذیر ہوگا۔ مقامی میلاد کمیٹیوں نے ملک بھر میں عید میلاد النبی کے جلوسوں کے انعقاد کے لیے ایک جامع منصوبہ ترتیب دیا ہے۔
صوبائی اور ضلعی سیرت کمیٹیاں سیرت مجالس کے انعقاد کے منصوبے کو پہلے ہی حتمی شکل دے چکی ہیں۔ نعت خوانی ، سیرت کے موضوعات پر علماء کی تقاریر ، خاص طور پر اس سال کی قومی سیرت کانفرنس اور کوئز کا موضوع آج کی تقریب میں شامل کیے گیے ہیں ۔
گلیوں اور سڑکوں کے ساتھ ساتھ بازاروں ، شاپنگ سینٹرز ، سرکاری اور نجی عمارتوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے اور روشنیوں ، رنگوں اور بینروں سے روشن کیا گیا ہے جس میں جشن عید میلاد النبی کے حوالے سے مختلف تحریریں درج ہیں۔
بہت سے دکانداروں نے رنگ برنگے اسٹال لگائے ہیں جو بیجز ، اسٹیکرز ، جھنڈوں اور بینروں کا ایک انوکھا گلدستہ ہے اس میں احادیث نبوی اور رسول خدا سے منسوب اشیاء پرنٹ کی گئی ہیں تاکہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و عقیدت کا اظہار کیا جائے۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے پہلے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر ہنگامی سیکورٹی پلان تیار کر لیا ہے تاکہ آج ہونے والے جلوسوں اور دیگر تقریبات کی حفاظت کی جا سکے۔
لاہور کے مختلف علاقوں کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہےاور جگہ جگہ” قربان میں یا رسول اللہ “اور” غلام ہیں غلام ہیں رسول کے غلام ہیں”کی صدائیں ماحول کو پرنور بنا رہی ہیں