پاکستان میں جہاں کرونا کی صورتحال بہتری کی جانب جارہی ہے وہیں ڈینگی کا مچھر انسان کی جان کا دشمن بنتا جارہا ہے
کراچی ، لاہور ، پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں سے ڈینگی کے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں
۔اس سال اب تک 5000 سے زائد مثبت ڈینگی کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے
۔ ماہرین نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کیسز میں اضافہ ہوتا رہے گا۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں 304 نئے کیس رپورٹ ہوئے
جس سے ڈینگی کے مریضوں کی مجموعی تعداد 2500 ہو گئی۔
ان میں سے 1،180 کیسز صرف لاہور سے رپورٹ ہوئے۔زیادہ تر کیسز ڈیفنس ، گلبرگ ، اقبال ٹاؤن اور سمن آباد کے علاقے سے رپورٹ ہوئے۔
لاہور کے بڑے ہسپتال ڈینگی کے مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں
جن میں گنگا رام ہسپتال ، جناح ہسپتال اور میو ہسپتال شامل ہیں۔
پانچ نجی ہسپتالوں میں بھی ڈینگی کے مریضوں کے لیے جگہ نہیں ہے۔
خیبر پختونخوا میں اس سال ڈینگی وائرس سے چار افراد ہلاک ہو چکے ہیں
۔ صوبے میں اس سال مجموعی طور پر 2500 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 42 نئے کیس رپورٹ ہوئے
جبکہ اسلام آباد سے 98 کیسز رپورٹ ہوئے۔ راولپنڈی میں 42 کیس رپورٹ ہوئے۔
ڈینگی کا حملہ عام طور سے سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈھلنے کے بعد ہوتا ہے
اس لیے ان اوقات میں خاص احتیاط کریں اور پارکس اور کھلی جگھوں میں جانے سے پرہیز کریں