پاکستان سے دورہ نیوزی لینڈ اور پھر برطانیہ کا دورہ ملتوی کروانے کی ناکام بھارتی سازش کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں ایک تو قوم پوری پاکستانی ٹیم کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہوگئی ہے دوسرے رمیز راجہ نے پرچی پر آنے والے کھلاڑیوں کی چھٹی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ کھلاڑی جو ان فارم تھے اور تجربہ کار تھے اور ان کو نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر نظر انداز کرکے ٹورنامنٹ کھیلنے والی ٹیم سے ڈراپ کردیا تھا اور جس پر پوری پاکستانی قوم میں غم و غصے اور تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی انہیں ٹیم میں شامل کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے جس سے پاکستانی ٹیم کے ٹونامنٹ جیتنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات نے بھی ان کھلاڑیوں میں نئی روح پھونک دی ہے اسی سلسلہ میں
سلیکٹر محمد وسیم نے گزشتہ رات ایک ہوٹل میں ٹیم میں تبدیلیاں لانے پر کپتان بابر اعظم اور چھ دیگر سلیکٹرز سے مشاورت کی۔
چیف سلیکٹر نے کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ وہ ٹی 20 قومی کپ میں بے خوف کارکردگی کا مظاہرہ کریں اور اپنے مزاج کے مطابق کھیلیں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دوروں کی منسوخی کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں نے نیشنل ٹی ٹونٹی میچز کھیلے اس میں ان کھلاڑیوں کو جنہوں نے ملکی ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی اور وہ ورلڈ ٹی ٹونٹی سکواڈ کا حصہ تھے انہیں تبدیل کرنے پر غور جاری ہے ان کھلاڑیوں میں
اعظم خان قومی ٹی 20 کپ میں تین میچوں میں سے صرف 35 رنز بنانے میں کامیاب رہے ہیں ، انہوں نے 11.66 رنز کی اوسط سے اسکور کیا۔
صہیب مقصود نے اب تک کھیلے گئے تین میچوں میں 42 رنز بنائے ہیں ، انہوں نے 14 رنز کی اوسط سے اسکور کیا ہے۔
دوسری جانب محمد حسنین نے ٹورنامنٹ میں صرف دو میچ کھیلے ہیں اور وہ 80 رنز دے کر بہت مہنگے ثابت ہوئے ۔ اس نے اب تک صرف چار وکٹیں حاصل کی ہیں۔
شاہنواز دہانی نے قومی ٹی 20 کپ میں 63 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں ۔
شعیب ملک نے ٹورنامنٹ میں اب تک صرف ایک اننگز کھیلی ہے جس میں انہوں نے 24 رنز بنائے۔
اب اس بات کے امکانات ہیں کہ سینئر کھلاڑیوں بالخصوص شعیب ملک اور فخر زمان کو ٹیم میں شامل کیا جئے گا اور یہ کھلاڑی پاکستانی ٹیم کی فتح میں ماضی کی طرح اہم کردار ادا کریں گے