پنجاب حکومت کے صوبے کے اسکولوں میں پہلی سے بارہویں جماعت کے طلباء کے لیے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کے حالیہ فیصلے کو 95 فیصد پاکستانیوں کی حمایت حاصل ہے۔
چاروں صوبوں کے بالغ مردوں اور عورتوں کے قومی نمائندے سے مندرجہ ذیل سوال پوچھا گیا: “حال ہی میں ، پنجاب حکومت نے صوبہ بھر کے اسکولوں میں پہلی سے بارہویں جماعت تک قرآن پاک کی تعلیم کو لازمی قرار دیا ہے۔ کچھ لوگ حکومت پنجاب کے اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہیں۔ اس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
جب لوگوں سے اس بارے میں سوال کا گیا کہ آپ اس حکومتی فیصلے کو کیسے دیکھتے ہیں تو 95 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ پنجاب حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، 1 فیصد نے کہا کہ وہ اس کی حمایت نہیں کرتے ، جبکہ 4 فیصد نے جواب نہیں دیا۔
اس سے قبل ، پنجاب نصاب اور درسی کتاب بورڈ (پی سی ٹی بی) کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ پنجاب لازمی درس قرآن پاک ایکٹ ، 2018 میں شامل ہے کہ تمام تعلیمی اداروں میں مدارس کے ساتھ ساتھ سرکاری طلباء کے لیے قرآن پاک کی تعلیم لازمی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ “قرآن مجید کی پنجابی لازمی تعلیم (ترمیمی) ایکٹ ، 2021 پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں مسلمان طلباءکے لیے قرآن پاک کی تعلیم کو لازمی مضمون کی حیثیت سے شامل کیا جائے گا ۔”اس کی روشنی میں ، پی ٹی سی بی نے اپنی 83 ویں بورڈ میٹنگ میں مطالعہ کی اسکیم پر نظر ثانی کی اور گریڈ 1 تا 4 میں “ناظرہ قرآن” کے مضمون کو ایک الگ لازمی مضمون کے طور پر شامل کیا۔
پنجاب حکومت کے اس قدم کا لازمی طور سے مزہبی رجحان رکھنے والے حلقوں پر ضرور پڑے گا اور سب سے اچھی بات یہ ہوگہ کہ ھماری نئی نسل اسلام اور قرآن کی تعلیمات کو سمجھے گی اور آنے والے دنوں میں دین کی سمجھ رکھنے والے علما میں بھی اضافہ ہوگا