کیا کوئی اکیلا شخص ایک ملک یا قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے تو اس کا سیدھا اور ساد ہ جواب ہے نہیں قائداعظم کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہوئی تو اسلامی مملکت کی بنیاد ڈلی- ساری فو ج لڑی تو ہندوستان کے دانت کھٹے ہوئے – اب پاستان بدلنے کا وقت ہے اس کے لیے پوری قوم کو خود کو بدلنا پڑے گا اپنے مفادات پر قومی مفادات کو ترجیح دینی پڑے گی -وطن سے محبت کا اظہار کرنا پڑے گا -عمران خان کے شانہ بشانہ چلنا پڑے گا کیونکہ اس بات میں رتی برابر شک نہیں کہ عمران پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہے ۔پاکستان کو آگے لے جانا چاہتا ہے اگر ہم عمران خان ٖفاؤنڈیشن کی بات کریں تو
عمران خان فاؤنڈیشن کا بنیادی ہدف بنیادی سہولیات تک رسائی کو یقینی بنا کر غریب عوام اور غیر محفوظ کمیونٹیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
اسی طرح سماجی اور معاشی ترقی کی مدد سے ایک پُرجوش زندگی کے ادراک کے لیے یہ ماحول بنانے کے لیے وقف ہے -آفت کے وقت ہنگامی امداد اور ردعمل کی وکالت کرنا ،تباہی کے بعد کے حالات میں کمیونٹیز کو اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کی کوششوں میں شامل کرنا۔
مقامی کمیونٹیز کو روزگار کے پائیدار ذرائع ، سماجی انفراسٹرکچر اور پینے کے صاف پانی ، صفائی ستھرائی ، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم
تک بہتر رسائی کے لیے مقامی برادریوں کو متحرک اور متحرک کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
یہ تنظیم سالمیت ، مساوات ، شفافیت ، جوابدہی اور خود مدد کے گہرے احساسات کی رہنمائی کرتی ہے جو کمیونٹیز کو بہتر بنانے کے لیے اجتماعی سماجی عمل کے لیے مل کر کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔کچھ ایسی ہی سوچ قمر جاوید باجوہ کی ہے جو پاکستان کو مستحکم بھی دیکھنا چاہتے ہین اور عوامی نمائیندوں کو عزت و تکریم بھی بدینا چاہتے ہیں اجوہ کی نظر میں طاقت کا سرچشمہ عوام ہیںان کی نظر میں
فوج کو بطور ادارہ یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ملک میں جمہوریت کی بقا اور گہرائی کے لیے تمام اداروں کو اپنے آئینی دائروں میں رہنا چاہیے۔ قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی میں فوجی ان پٹ بہت زیادہ ہے ، لیکن ان پالیسیوں کی تشکیل میں مدد کرنے میں فوجی قیادت کا ناقابل تردید کردار ہے۔
اقتصادی پالیسی ، مرکز صوبے کے تعلقات اور گورننس کے معاملات ، تاہم ، سول ڈومین ہیں۔ ان تمام شعبوں میں بہتری مطلوبہ ہے ، لیکن اس کو آئینی ذرائع سے گزرنا چاہیے جب ہمارے لیڈران ایسا سوچ رہے ہیں تو ہمارا بھی فرض ہے ہے اپنا گھر بھتر کریں ماں باپ اولاد کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی توجہ دیناپنے بچوں کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ دین کی تعلیم بھی دلوائیں -او ر مدرسوں میں علم دلوانے والے ماں باپ بچوں کو جدید سائینسی مضامین بھی پڑھوائیں- جب قوم مہزب ہوجاتی یے تو ملک اٹھتا ہے قومیں تربیت سے بنتی ہیں غیرت سے جیتی ہیں ایک بار غلطی کرکے اپنی غلطی نہیں دہراتیں ہمیں بھی ایسا ہی بننا ہے اپنی اصلاح کرنی ہے ۔