پاکستان کی بیٹی عافیہ صدیقی جو 2003 سے امریکہ کی جیل میں بند ہے اور جس کی رہائی کے لیے پورا پاکستان دعاگو ہے کہ وہ جلد سے جلد اپنے وطن پاکستان خیر وعافیت کے ساتھ پہنچ جائیں
عافیہ پرامریکہ نے الزام دھرا ہے کہ وہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر حملے میں شامل رہی ہیں اور جس وقت انہیں گرفتار کیا گیا اس وقت بھی ان کے پاس دھماکہ خیز مواد موجود تھا اور ان کے ساتھ ان کا 11 سالہ بیٹا بھی ان کے ساتھ تھا اور یہ دونوں خودکش حملے کی تیاری کررہے تھے اس کے بعد جب امرکی افسران جب ان سے تفتیش کے لیے گیے تو انہوں نے ایک بار پھر انہیں مارنے کی کوشش کی اس کے بعد عافیہ کو بھی نشانہ بنایا گیا اور وہ 17 دن ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں رہیں جب ان کی زندگی بچی تو انہیں امریکہ لے جا کر ان پر مقدمہ چلایا گیا اور ان کو 86 سال عمر قید کی سزا سنادی گئی
مگر عافیہ اس جرم کو ماننے سے انکار کرتی ہیں اور امریکہ یہ کبھی ثابت نہیں کر پایا کہ واقعی وہ اس طرح کے کسی بھی واردات میں میں ملوث رہی ہیںاور ایک نہتی لرکی ایسا کربھی کیسے سکتی ہے وہ بھی جس کا 11 سالہ بیٹا بھی ان کے ساتھ ہو عافیہ صدیقی نےبھی عدالتی فیصلے کو نہ صرف ماننے سے انکار کیابلکہ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے امریکی عدالت کے انصاف پر بھی سوال اٹھادیے
اٹھارہ سالہ صدیقی نے بوسٹن کے ایم آئی ٹی میں تعلیم حاصل کرنے اور برینڈیس یونیورسٹی میں نیورو سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے سے پہلے ٹیکساس کا سفر کیا ، جہاں اس کا بھائی رہتا تھا۔
کراچی کے ایک ڈاکٹر امجد خان کے ساتھ ان کی شادی 1990 میں انجام پائی عافیہ اپنے شوہر کے ساتھ امریکہ شفٹ ہوگئیں تعلیم کے دوران ، عافیہ نے خود کو فلاحی کاموں اور اپنی یونیورسٹی میں قرآن کی تقسیم کے لیے وقف کر دیا۔
امریکہ پر 2001 کے حملہ کے باعث سے یہ جوڑا ایف بی آئی کے ریڈار پر اسلامی تنظیموں کو عطیات دینے اور شوہر کے نام پر 10،000 ڈالر کی نائٹ ویژن چشمیں ، جنگی کتابیں اور دیگر ساز و سامان خریدنے کےالزامات لگنے پر آگیا ۔
کچھ امریکی عہدیداروں کا خیال ہے کہ عافیہ صدیقی اس کے بعد القاعدہ کے ساتھ وابستہ ہوگئیں ان کا یہبھی الزام ہے کہ امرلکہ پر حملے کے وقت عافیہ افغانستان میں تھیں انھوں نے 2003-2008 افغانستان میں بلوچی خاندان کے ساتھ گزارے ، اور وہیں سے انہیں گرفتار کیا گیا ۔
اس کے بعد سے لیکر آج تک پاکستان کی یہ بیٹی امریکہ کی قید میں ہے اور ہر درد دل رکھنے والا پاکستانی اس کی جلد از جلد واپسی کے لیے دعاگو ہے پاکستانی حکومتیں بھی عافیہ کی واپسی کے لیے سرتوڑ کوششیں کرتی رہی ہیں مگر ابھی تک امریکہ ان کی ایک بات بھی سننے کو تیار نہیں ہے مگر ہمیں اللہ کے گھر سے پری امید ہے کہ قوم کی دعائیں جلد رنگ لائیں گی اور ہم اپنی اس بیٹی کو اپنے وطن عزیز میں دیکھیں گے