موجودہ حالات میں خاموش رہنا جرم ہے۔ لوگو! انقلاب لانے کے لیے کھڑے ہو جاؤ۔ پی ڈی ایم کا بڑا اعلان
پاکستان مسلم لیگ اور مولانا فضل الرحمان نے اسلام اباد مارچ اور حکومت گرانے کی ایک بار پھر دھمکی دےدی کراچی میں جلسہ عام سے خطاب میں انھوں نے تحریک انصاف حکومت اور ان کو لانے والون کو اڑے ہاتھوں لیا اسٹیج سنبھالتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف شہباز نے وزیر اعظم عمران خان پر سندھ اور کراچی کے عوام کے ساتھ جھوٹے وعدے
کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کراچی سے بھتہ خوری اور بوری بند لاشوں کی لعنت کو ختم کیا۔شہباز نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ’ناقص پالیسیوں‘ کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھو گئیں۔انھوں نے اعلان کیا کہ عمران خان بنی گالہ کے وسیع و عریض محل میں بیٹھے پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنانے کی بات کرتے ہیں۔
شہباز نے کہا کہ وزیر اعظم عمران عوام کو درپیش مسائل سے لاعلم ہیں ، انہوں نے یہ وعدہ کیا کہ اگر پی ڈی ایم اقتدار میں آئی تو عوام مہنگائی ، بے روزگاری اور دیگر مروجہ مسائل سے چھٹکارا پائے گی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر انہیں ’سازشوں‘ کے ذریعے اقتدار سے نہیں نکالا جاتا تو آج ملک کے حالات بہت بہتر ہوتے۔
نواز شریف نے ملک کی تباہی کے لیے غیر جمہوری قوتوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ مٹھی بھر لوگوں نے ملک کے وسائل پر قبضہ کر رکھا ہ ج عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چند افراد نے عوامی مینڈیٹ چوری کرکے ملک کے جمہوری نظام کو سبوتاژ کیا ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی حکمرانوں نے اپنے تین سال کے اقتدار کے دوران ملکی معیشت اور خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے۔مولانا فضل الرحمان فضل نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ملک میں حقیقی جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی بحالی کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت معاشی اعدادوشمار کے بارے میں جھوٹ بول رہی ہے اور موجودہ جی ڈی پی کی شرح نمو منفی میں داخل ہو چکی ہے پاکستان بیٹھ رہا ہے۔ انہوں نےعوام سے کہا کہ ہم اپنے وعدوں کو پورا کریں گے جو ہم نے لوگوں سے کیے تھے ، اپنے حوصلے بلند رکھیں اور خوفزدہ نہ ہوں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی معیشت کبھی بھی کمزور خارجہ پالیسی سے خوشحال نہیں ہو سکتی ، انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم بھارت سمیت تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتا ہے۔افغان صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے جے یو آئی-ایف کے سربراہ نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ جنگ زدہ ملک میں اپنی شکست قبول کرے۔
انہوں نے سب کے لیے عام معافی کے اعلان اور ایک جامع حکومت بنانے کے حوالے سے افغان طالبان کے بیانات کو سراہا۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ طالبان نے سب کو معاف کر دیا ہے اور معاشرے کے تمام طبقات کو حکومت کا حصہ بننے کی دعوت دی ہے۔
پی ڈی ایم ، جو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ساتھ اس سال کے شروع میں علیحدگی کے بعد اپنی سیاسی ساکھ کھو چکی تھی ، نے پاکستان تحریک انصاف کو گرانے کے لیے ملک گیر جلسوں کا ایک اور دور منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ڈی ایم کی اعلیٰ قیادت بشمول فضل الرحمان ، شہباز شریف اور نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک نے شرکاء سے خطاب کیا۔ شاہ اویس نورانی ، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اور ساجد میر بھی مقررین میں شامل تھے۔اس جلسے میں خواتین ک مدعو نہ کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ناپسندیدگی کا مطاہرہ کیا بعد ازاں پی ڈی ایم کو بھی اپنی غلطی کا احساس ہوا اور انھوں نے بھی عمران خان کی طرح اپنے اس فیصلے سے آئیندہ کے جلسوں میں خواتیں کو بلانے کا اشارہ دیتے ہوئے یو ٹرن لے لیا