جب سے 2013 کا الیکشن ہوا ہے میڈیا پر خبروں میں صرف ایک بات ہی زیر بحث رہتی ہے اور وہ تحریک انصاف کی مسلم لیگ نون پر اور نواز پارٹی کی عمران خان پر تنقید ہے دونوں پارٹیوں کے جیالے سارا دن ٹی وی پر بیٹھ کر ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالتے رہتے ہیں پاکتسان کی ترقی میں ان حکمرانوں کا ذرہ برابر دھیان نہیں ہے
مہنگائی نے غریب عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے پٹرول کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی ہے معیشت کا برا حال ہے کاروبار پر کرونا سانپ بن کر بیٹھا ہے جرائم کی شرح میں روز اضافہ ہوتا جارہا ہے لوگوں نے اپنے بچوں کا باہر نکلنا بند کروادیا ہے مگر جو حکومت میں آتا ہے اسے سب اچھا نظر آتا ہے اس کے وزرا اپنے لیڈر کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے اور جب یہی پارٹی حکومت سے الگ ہوجاتی ہے تو سارے وہ کام جو اسے اپنے دور حکومت میں بہترین نظر آتے تھے اب حکومت کے وہ کام ملک کی بربادی کرتے نظر آتے ہیں
آج بھی کچھ ایسا ہی منظر نامہ بنا جب نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اچانک اپنا دورہ ملتوی کیاتو اپوزیشن کے وارے نیارے ہوگئے اپنے ملک کی بدنامی پر ہنسنے کا موقع مل گیا یہی کام عمران خان بھی بڑے تسلسل سے کرتے رہے ہیں
نہ جانے ان سیاست دانوں کا کیا مسئلہ ہے انہیں ملک کی ناموس پر ہنستے ہوئے شرم سے ڈوب مرنا چاہیے کیونکہ ارض وطن پر سیاست کرنے والا محب وطن ہوہی نہیں سکتا خواہ اس کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو