جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نےکراچی میں جلسے سے خطاب کے دوران عمران خان کے ساتھ سپریم کورٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنا ڈ الا ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی وجہ سے پاکستان کی سیاست بدنام ہوگئی ہے. انھوں نے کہا کہ عمران خان دنیا تمہیں جانتی ہے، تم پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں، اس کے ساتھ ہی انھوں نے سپریم کورٹ اور دیگر اداروں کو مخاطب کرکے کہا کہ بیانیہ تبدیل کیا جارہا ہے،کسی ایک بات پر ٹھہر تو جاؤ، عدالت کا احترام کرتا ہوں لیکن سپریم کورٹ سے ایک ہی شکوہ ہے کہ آپ نے کس کے کہنے پر ازخود نوٹس لیا؟
چیف ایگزیکٹو نے ایف آئی اے کے افسران کو تبدیل کیا، آپ نے سوموٹو کیوں لیا ؟ کس کے کہنے پر لیا،کیا جلسے میں عمران خان کی گفتگو پر اتنا بڑا اقدام لیا گیا؟ آپ آئیں، آپ حکومت کریں، آپ چیف ایگزیکٹو بن جائیں، عدلیہ کا اپنا کام ہے حکومت کا اپنا کام ہے، آپ ان لوگوں سے ڈرتے ہیں، مولاانا نے عدالت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی جماعت کے کارکن عدالت کے باہر آکر کھڑے ہوگئے ( یہ مخلوق عدالت کے سامنے کھڑی ہوگئی )تو کیا کریں گے، عدالت آزادی کے ساتھ فیصلےکرے.
پاکستان میں خاص لابی ماضی میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا درس دے رہی تھی، جمعیت علمائے اسلام نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کرنے والوں کی زبان بند کردی -آ ج تک کوئی اسرائیل کی بات نہیں کرسکا ، عمرانی فتنے کوسمندر برد ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔