اس ماہ جون میں جتنی شدید گرمی پڑی ہے وہ شائید پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں پڑی -یکم مئی سے شروع ہونے والی گرمی آج 56 روز گزرنے کے بعد بھی لوگوں کی زندگیوں کے چراغ گل کررہی ہے -اس سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی ہورہا ہے – شہر قائد میں قیامت خیز گرمی کے دوران اموات کی تعداد بڑھ گئی جس کے باعث مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔
سماجی رہنما فیصل ایدھی نے” ایکسپریس نیوز” سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 21 جون سے ابتک صرف 5 دونوں میں گھروں، گلیوں ، گراؤنڈ سے 427 افراد کی لاشیں اٹھائی گئیں جن میںمردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 21 جون کو 78 ، 22 جون کو 86 ،23 جون کو 128 اور 24 جون کو 135 افراد کی لاشیں اٹھائی گئیں ہیں اور دکھ کی بات یہ ہے اب بھی یہ سلسلہ جاری ہے ۔ اموات میں اضافے کی ممکنہ وجہ شدید گرمی اور اس کے دوران ہونے والی بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی ہوسکتی ہے جبکہ بھٹی اور مزدور طبقہ بھی موسم سے متاثر ہوسکتا ہے۔
فیصل ایدھی نے بتایا کہ شدید گرمی کے دوران اموات میں بے تحاشا اضافے کے بعد ہمارے کراچی میں قائم مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کہ وہ بلاوجہ گھروں سے ہرگز باہر نہ نکلیں اگر مجبوری ہے تو پانی کی بوتل لے کر اور سر پر کپڑا رکھ کر سفر کریں۔کیونکہ زیادہ تر اموات ہیٹ سٹروک اور ڈی ہائیڈ ریشن کی وجہ سے ہوتی ہیں کیونکہ گرمی کے سبب جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے –