لیاقت آباد کے علاقے میں ایک عمارت کی کھدائی دوسری عمارت کی بربادی کا سبب بن گیا تاہم اس عمارت گرنے سے کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا تاہم دکان کے مالک کا کروڑوں کا نقصان ہوگیا ۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ عمارت میں اسکریپ کی دکان قائم تھی اور متصل پلاٹ پر کھدائی کا کام جاری تھا جس کے باعث عمارت پہلے ٹیڑھی ہوئی اوراچانک زمیں بوس ہوگئی۔
حادثے کی اطلاع پر قائد آباد پولیس، فائربریگیڈ، ریسکیو 1122 کی ٹیم اوردیگر ادارے موقع پر پہنچ گئے۔ 2 منزلہ عمارت میں اسکریپ کی دکان قائم تھی اوردکان میں کئی ملازم موجود تھے جو عمارت ٹیڑھی ہونے پر بروقت دکان سے باہر نکل آئے۔
موقع پرموجود شہریوں نے بتایا کہ سکریپ کی بھورے خان سینٹر کے نام سے 4 منزلہ عمارت موجود تھی جوعامرمغل نامی شخص نے خریدی ہے۔عامر مغل نامی شخص نےمتعلقہ اداروں کی اجازت لیے بغیر پہلے عمارت منہدم کی جس کے بعد پلاٹ پرزیرزمین کھدائی کی جا رہی تھی۔ دکانداروں کی جانب سے منع کرنے کے باوجود پلاٹ پر گزشتہ 2 روز سے کھدائی جاری تھی۔
اسکریپ کی دکان کے مالکان کومحسوس ہوا کہ عمارت ٹیڑھی ہو رہی ہے جس پر وہ اسکریپ کی دکان کے مالکان اورعملہ دکان سے باہر آیا تو اچانک عمارت زمین بوس ہو گئی ۔اسکریپ کی دکان 26 گزپربنی ہوئی تھی۔ متاثرہ اسکریپ کی دکان کے مالک فراز نے بتایا کہ پلاٹ پرمزدور کی جانب سے کھدائی کی جا رہی تھی۔ مزدور کھانا کھانے کے لیے باہر گئے، اسی دوران میں دکان سے باہر آیا تو عمارت ٹیڑھی ہونے لگی، جس پرفوری دکان کے عملے کو باہرنکالا اور اس دوران عمارت زمیں بوس ہو گئی۔پاکستان میں اس طرح عمارت گرنے کا یہ پہلا واقع نہیں ہے اس سے قبل بھی کئی عمارتیں اسی طرح ساتھ کی جانے والی کھدائی کے سبب گرچکی ہیں –