شیخ رشید کو آصف زرداری کے خلاف بیان دینے پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑا -مگر اب وہ جیل سے باہر آگئے ہیں اور وہ یہی چاہتے تھے کہ اس عمر میں جیل جاکر اپنی مقبولیت میں اضافہ کریں اور حکومت نے ان کی یہ خواہش پوری کردی آج جب شیخ صاحب جیل سے باہر آئے تو عوام کے استقبال نے ان کا سینہ چوڑا کردیا ان کے چہر پر فاتحانہ مسکراہٹ تھی -اس کے بعد انھوں نے کھل کر گفتگو بھی کی -انھوں نے پاکستان کے تمام نیشنل ٹی وی چینلز کو انٹرویو دینے اور ہر روز جمعے کے بعد لال حویلی میں پریس کانفرنس کرنے کی بات بھی کی –
مریم صفدر کا بیانیہ اس کے گھر میں بھی نہیں مانا جارہا۔ شیخ رشید آن فائر pic.twitter.com/MlusegJWl8
— Salman Durrani (@DurraniViews) February 17, 2023
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ راولپنڈی غیر ت مندوں کا شہر ہے ، یہاں اصلی اور نسلی لوگ رہتے ہیں ، ہم سچ کے ساتھ کھڑے ہیں اور عمران خان کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دس دن سسرال رہ کر آ رہا ہوں ، ماضی میں سات سال جیل کاٹی ہے ۔
جیل سے باہر آ کر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز کہتی ہے شہباز شریف کی حکومت میری نہیں ، ہم بھی یہ ہی کہتے تھے کہ ن اور ش ایک نہیں ۔ شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف کہتا ہے دن رات کام کرتا ہوں ، دن دن میں کام کیا کریں ، رات والے کام چھوڑ دیں ، اس حکومت نے مہنگائی کر کے عوام کا برا حال کردیا ہے ، میں نے ماضی میں بھی برسر اقتدار لوگوں کو گرایا ، شہباز شریف کس کھیت کی مولی ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ میں اپنا آدھا سامان جیل میں چھوڑ کر آیا ہوں ، اگر جیل بھر و تحریک کی کال آئے گی تو سب سے پہلے میں جیل جاﺅں گا۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں دو دن مجھ پر بہت بھاری تھے ، میں بڑا آدمی ہوں ، میرا ظرف بڑا ہے ، معاف کرنا سب سے بڑی کوالٹی ہے ۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ اب اس ملک کو صرف عدلیہ بچا سکتی ہے اور کوئی نہیں بچا سکتا ۔ عدلیہ کی حمایت میں ان کا بیان بتارہا ہے کہ آج شیخ رشید نے اسٹیبلشمنٹ سے اپنا ناطہ ہمیشہ کے لیے توڑ لیا –