صدر مملکت عارف علوی نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کو ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں ایوان صدر اسلام آباد میں ایک تقریب میں نشان امتیاز ملٹری سے نوازا۔
جس میں وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور کابینہ کے ارکان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
جنرل سید عاصم منیر احمد شاہ، ہلال امتیاز (ملٹری) نے اپریل 1986 میں 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا اور 17ویں او ٹی ایس کورس کے اعزازی تلوار کے وصول کنندہ ہیں۔
image source: Radio.pk
وہ فوجی اسکول، جاپان، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج، کوئٹہ، ملائیشین آرمڈ فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج، کوالالمپور اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آباد سے گریجویٹ ہیں۔
انہوں نے پبلک پالیسی اور اسٹریٹجک سیکیورٹی مینجمنٹ میں ایم فل کی ڈگری بھی حاصل کی۔
اپنے شاندار فوجی کیرئیر کے دوران انہوں نے مختلف کمانڈ، اسٹاف اور انسٹرکشنل اسائنمنٹس پر خدمات انجام دیں۔ ان کی بڑی اسٹاف تقرریوں میں تعینات انفنٹری بریگیڈ کے بریگیڈ میجر، جنرل اسٹاف آفیسر گریڈ-2 ان چیف آف جنرل اسٹاف سیکریٹریٹ، ڈائرکٹنگ اسٹاف ان کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج، کوئٹہ اور چیف آف اسٹاف آف اے اسٹرائیک کور شامل ہیں۔
انہوں نے اپنے پیرنٹ یونٹ 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ انفنٹری بریگیڈ، فورس کمانڈ ناردرن ایریاز اور 30 کور کی کمانڈ کی ہے۔
وہ سعودی عرب میں پاکستان کے تربیتی دستے کی قیادت بھی کر چکے ہیں۔
جنرل کو پاکستان کی دونوں اہم انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس کی حیثیت سے سربراہی کا منفرد اعزاز حاصل ہے۔
سی او اے ایس کے طور پر اپنی ترقی اور تقرریوں سے پہلے، جنرل پاکستان آرمی کے کوارٹر ماسٹر جنرل تھے۔
انہیں جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر گزشتہ ماہ کی 29 تاریخ کو چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل ہیڈ کوارٹر مقرر کیا گیا۔