راولپنڈی جلسے میں عدلیہ کے خلاف سخت ریمارکس دینے پر اسد عمر مشکل میں پڑ گئے – لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس جواد حسن نے سد عمر کو 7دسمبر کو ذاتی حیثیت میں اپنے بیان کی وضاحت دینے کے لیے طلب کرلیا – ان کا کہنا تھا کہ ا سدعمر نے 26 نومبر کے جلسے میں عدالتوں کو سکینڈلائز کیا اور توہین آمیز الفاظ استعمال کیئے ،آئین کے آرٹیکل 14 کے تحت کسی بھی ادارے ، شخصیت کو متنازع نہیں بنایا جا سکتا۔
اسد عمر کی عدالت طلبی https://t.co/CY78lqJaUS
— Urdu Report (@UrduReportpk) December 5, 2022
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسد عمر نے 26 نومبر کو جلسے میں عدالتوں اور ججز کو نشانہ بنایا ، عدالت نے اسد عمر کے بیان کی ویڈیو اور ٹرانسکرپٹ بھی طلب کر لی اوراسد عمر کے وکیل فیصل چوہدری کو اگلی سماعت پر اپنے موکل کو ساتھ لانے کا حکم دیا ۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی کے احتجاجی دھرنوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اسد عمر نے عدلیہ کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے، 26 نومبر کو جلسے میں عدالتوں اور ججز کو نشانہ بنایا
عدالت نے اسد عمر کو بدھ 7 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا pic.twitter.com/mTKIOzw7VI
— Naveed (@Naveed_Ahmad198) December 5, 2022
انھوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پہلے اسد عمر کی 26 نومبر کے جلسے میں کی گئی تقریر دیکھیں گے- اسد عمر کی تقریر پر بدھ 7دسمبر کو عدالت میں اگلی سماعت ہوگی ۔